برطانوی ہوائی اڈوں پر پاسپورٹ عملے کی ہڑتال، افراتفری پر فوج طلب
شیئر کریں
برطانیہ کی حکومت کی طرف سے ہڑتال کرنے والے پاسپورٹ کنٹرول ایجنٹوں کو تبدیل کرنے کے لیے فوج کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ حکومت نے یہ فیصلہ عوامی شعبے کے احتجاج کے دوران کیا ہے۔ احتجاج کرنے والے ملازمین اجرت میں اضافے کا مطالبہ کر رہے تھے جس کی وجہ سے ہوائی اڈوں ہر افراتفری کی کیفیت تھی تاہم فوج کی طرف سے مداخلت کے بعد ہوائی اڈوں پر امن وامان کی صورت حال بحال کر دی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کرسمس ویک اینڈ سے پہلے ہونے والی ہڑتال کی زد میں آنے والے چھ ہوائی اڈوں پر پہنچنے والے مسافروں کی تعداد تقریبا ڈھائی لاکھ مسافروں تک پہنچنے کی امید ہے۔ مسافروں کو خبردار کیا گیا ہے کہ انہیں طویل تاخیر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، گیٹ وک اور ہیتھرو ہوائی اڈوں نے تصدیق کی ہے کہ حکومت کی جانب سے مسلح افواج اور سرکاری ملازمین کو لانے کے بعد ان کے امیگریشن ہال معمول کے مطابق کام کر رہے تھے۔ مسافر لوسی زیلبروائٹ نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ان کا طیارہ "ابھی ہیتھرو ایئرپورٹ پر اترا ہے۔ میں نے اس سے پہلے کبھی ایسی سرگرمی نہیں دیکھی۔ فوج سرحدی حفاظت کو سنبھالتی ہے۔ اس نے بہت تیزی سے ہوائی اڈے کو عبور کیا۔ پبلک اینڈ کمرشل سروسز (پی سی ایس)یونین کے زیر اہتمام ہڑتال میں ہیتھرو، برمنگھم، کارڈف، گیٹوک، گلاسگو، مانچسٹر اور نیو ہیون کی جنوبی بندرگاہ پر تقریبا 1,000 کارکنوں نے حصہ لیا۔ یہ ہڑتال 27 دسمبر کے سوا جمعہ اور یکم جنوری کے درمیان روزانہ کی جانے والی آٹھ ہڑتالوں میں سے پہلی ہے۔ ریلوے کارکن ہفتہ کی دوپہر سے کرسمس کے موقع پر منگل کی صبح تک کام سے ہڑتال کریں گے، جب کہ ملک میں ہائی وے اور پوسٹل ورکرز کی ہڑتالیں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ گذشتہ سال کئی دہائیوں میں مہنگائی میں اضافے کے نتیجے میں قوت خرید میں کمی کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے بندرگاہ کے کارکنوں سے لے کر وکلا تک یونین کی تحریکوں کا ایک سلسلہ دیکھا گیا۔یہ اقدام اس ہفتے نرسوں اور ایمبولینس کے عملے کی طرف سے حکومت کی جانب سے ان کی اجرتوں میں اضافہ کرنے سے انکار کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ہڑتالوں کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ رائل سوسائٹی آف نرسنگ (RCN) نے اعلان کیا کہ نرسیں 18 اور 19 جنوری کو دوبارہ ہڑتال کریں گی۔