میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایس ایس جی سی ، گیس کی غیر قانونی سپلائی سے اربوں روپے کا نقصان

ایس ایس جی سی ، گیس کی غیر قانونی سپلائی سے اربوں روپے کا نقصان

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۶ مئی ۲۰۲۴

شیئر کریں

محکمہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے غیر قانونی گیس کی فراہمی تاحال نہ رک سکی،شاہ لطیف ٹاون کے سیکٹر 22اے اور 22 بی میں گیس کی فراہمی جاری،امین راجپوت،سلمان صدیقی اور میڈیا کوآرڈی نیٹر نے مافیاز کو کارروائی نہ ہونے کی یقین دہانی کرا دی ،ذرائع کے مطابق محکمہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے کرپٹ اور راشی افسران نے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے اور کراچی کے صنعتی اور شہری علاقوں میں مصنوعی گیس کا بحران پیدا کرنے کی ٹھان لی ہے ۔امین راجپوت،سلمان صدیقی اور میڈیا میڈیا کوآرڈی نیٹر صفدر حسین نے پابندی کے باوجود کچی آبادیوں سمیت کراچی کے مختلف علاقوں کو بھاری رشوت کے عوض غیر قانونی گیس کے کنکشن فراہم کرنا شروع کر دئیے ہیں روزنامہ "جرأت”کی سروے ٹیم کے مطابق کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاون کے سیکٹر 22اے اور سیکٹر 22 بی میں دو ہزار گھروں کو مین نیشنل ہائی کے مقام درمحمد گوٹھ بھکر ہوٹل سے انڈسٹریل ایریاکی گیس لائن سے غیرقانونی طور پر کنکشن کر کے گیس فراہم کی جارہی ہے علاقہ مکینوں نے بتایا کہ درمحمد گوٹھ بھکر ہوٹل کے عقب میں پہلے بھی لیکیج کی وجہ سے متعدد بار آگ لگ چکی ہے، سیکٹر 22 اے اور 22 بی کے رہائشیوں سے امین راجپوت،سلمان صدیقی اور میڈیا کوآرڈی نیٹر کے نام پر 3 کروڑ روپے وصول کیے گئے ہیں ، سیکٹر 22 اے اور 22 بی میں گھروں کی تعداد 2 ہزار ہے جن کو غیرقانونی طور پر گیس فراہم کی جارہی ہے اور فی گھر 15 ہزار روپے گیس کنکشن کے وصول کیے گئے ہیں ۔رہائشیوں نے بتایا کہ ہر مہینے بغیر گیس بل کے اور بغیر کسی پرچی کے دو ہزار روپے بل کی صورت میں وصول کیے جاتے ہیں جوکہ ماہانہ 40 لاکھ روپے ہیں۔واضح رہے کہ مسلسل نشاندہی کے باوجود مافیاز کے خلاف کارروائی نہ ہونا محکمہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے ڈی جی کی کارکردگی اور ایمانداری پر بھی سوالیہ نشان ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں