ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد کا کرپٹ رضوان خان سے ملنے سے انکار
شیئر کریں
(رپورٹ:اسلم شاہ)ایڈمنسٹریٹر کراچی لیئق احمد نے بھی کرپٹ اور جرائم میں ملوث سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی رضوان خان کو ملنے سے انکار کردیا ہے، انہوں نے براہ راست ملنے اور کئی ذرائع سے فون کرانے کے باوجود تعیناتی کا مسئلے مزید الجھتا جارہا ہے جس کے نتیجے میںرضوان خان کی مایویسی کی فضا ابھی ختم نہیں ہوئی۔ دوسری جانب KMCکی KIRCنے بھی رضوان خان کی حمایت کرنے سے اختلافات پید اہوگئے ہیں اور کمیٹی کے بعض ارکان پر کرپشن اور جرائم پر کسی بھی سطح پر بات کرنے کو تیار نہیں اور خاص طور پر رضوان خان کے بطور پروجیکٹ ڈائریکٹر کی حیثیت کرنے والے جرائم کی وجہ ایک بھی افسر آواز بلند کرنے اور ایڈمنسٹریٹرکراچی اور میونسپل کارپوریشن سے ملاقات میں جانے کوتیار نہیں ہے۔ KMCکے اوایس ڈی افسران پر مشتمل KIRکمیٹی رضوان خان کے مسئلے پر توڑپھوڑ ہوگیا ہے ، کمیٹی کے ارکان KMCکا امیج بہتر بنانے کے جگ ہنسائی کا باعث بن رہا ہے، کمیٹی کے سینئر افسر جاوید رحیم، واثق فریدی،ڈاکٹر فاروق احمدسمیت دیگر افسران غریب ملازمین کو کپڑے کی امدادی پروگرام میں شریک نہیں ہوئے تھے ،اور اب تک اختلافات ہیں مزید اختلافات پیدا ہورہے ہیں اور بعض افسران نے رضوان خان کوکمیٹی سے ہٹانے کا مشورہ بھی دیدیا ہے۔ واضح رہے کہ سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شلوانی نے دو ماہ قبل عدالتی حکم پر آنے والے رضوان خان سے ملاقات سے انکار کردیا تھا اور ان کو HRMڈیپارٹمنٹ کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی، لیکن رضوان خان سابق پروجیکٹ ڈائریکڑ اورنگی نے سیاسی بنیاد پر پیپلز پارٹی کے ذریعے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کی سفارش پر چیف سیکریڑی سندھ ممتاز علی شاہ نے 8سال طویل عرصہ تعینات رہنے والے کا ایک بار پھر پروجیکٹ ڈائریکڑاورنگی تعینات کردیا گیا تھا، سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان خان اپنے ہمراہ ایک درجن غیر سرکاری افراد کے ہمراہ پروجیکٹ آفس میں قبضہ کرنا ، سرکاری رجسٹرڈ اور دیگر فائلیں زبردستی تحویل میں لینے کا اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، جس میں جوائنگ سے قبل پروجیکٹ ڈائریکٹر شارق الیاس کو کام کرنے سے روکنا سرکاری کام میں مداخلت ایک جرم ہے، جس پر تما م KMCافسران نے رضوان خان کو کارروائی سے متفق کرنا ہے ،ایڈمنسٹریٹر کراچی لیئق احمدکی ہدایت پر HRMنے رضوان خان کو سپریم کورٹ کی ہدایت پر مدد ڈیپارٹمنٹ DMCشرقی کو رپورٹ کرنے کا حکم صادر کردیا گیا ہے، واضح رہے کہ پارٹی کے نام پر مبینہ لوٹ مار کا حصہ ہضم کرنے کے الزام میں متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کی ہدایت پر سابق میئر کراچی وسیم اختر نے 25اگست 2020ء رضوان خان کو پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی کے عہدے سے ہٹایا تھا ،سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی ٹاؤن شپ رضوان احمد خان سمیت بدعنوانی ، جرائم کالے کرتوت کے حامل 20کے لگ بھگ سہولت کار افسران و پرائیویٹ افراد ملکی سلامتی کے ضامن اہم اداروں کے ریڈار پر آگئے، ایک طر ف پارٹی(متحدہ) نے ہاتھ کھڑے کردیے اوردوسری طرف قومی احتساب بیورو، اینٹی کرپشن، دیگر تحقیقاتی اداروں نے اپنی تحقیقات کے باوجود کارروائی معطل رہی، اب وہ پیپلز پارٹی سے رابط کرکے اپنی نئی تقرری کا حکمنامہ جاری کیا ہے۔ صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کے مڈل مین کے ذریعے تعیناتی پر دوکروڑ روپے خرچ کئے ہیں،کراچی میں اورنگی ٹاؤن دنیا کی سب سے بڑی کچی آباد ی کی زمینوں پردھوکا فراڈ ،جعلسازی،ڈبل الاٹمنٹ، جعلی لیز ، سب لیز سمیت دیگرکے سب سے بڑے مالیاتی اسکینڈل میں سرکاری و نجی اداروں کی زمین پر چائنا کٹنگ کرکے اربوں کی جائیدادوں سے معصوم شہریوں کو محرو م کردیا گیا، اورنگی ٹاون میں چائنا کٹنگ ،مالیاتی اسکینڈل میں سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان خان نے ایک ایسی جرائم کی داستان رقم کی ہے جس کی تحقیقات نہ ہوسکی۔