میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاک سرزمین پارٹی کا موقف

پاک سرزمین پارٹی کا موقف

ویب ڈیسک
منگل, ۲۲ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

بانی متحدہ کے خطاب کے بعد پہلے سے ہی اپنے راستے جدا کردینے والے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے اپنے ردِ عمل میں کہا تھا کہ آج لوگوں کو تصدیق ہوگئی کہ ایم کیو ایم ملک کیخلاف سرگرمیوں میں ملوث ہے۔مصطفیٰ کمال کے مطابق ایم کیو ایم کے سربراہ نے اپنے کارکنوں کو مشتعل کرنے کے لیے یہ کہا تھا کہ کاش ہندوستان کی خفیہ ایجنسی را خلوصِ دل کے ساتھ میرا (الطاف حسین) ساتھ دے تو پاکستان میں ایک بھی فوجی نظر نہیں آئے گا، اور وہ پاکستان کو رینجرز اور فوج سے خالی کرالیں گے۔اگر چہ ایم کیوایم کی سیاست کو لندن کے عمل دخل سے نکالنے کے بعد بڑی حد تک ڈاکٹر فاروق ستار نے ہی اپنی گرفت میں لے رکھا ہے مگر یہ ایک حقیقت ہے کہ مصطفیٰ کمال نے ایم کیوایم اور بانی متحدہ سے اپنے راستے پہلے سے تب جدا کرلیے تھے جب کراچی مکمل اْن کی گرفت میں تھا۔ اور ایم کیوایم پاکستان کی سیاست کا کنٹرول بھی عملاً بانی متحدہ کے ہاتھ میں تھا۔ مصطفیٰ کمال اور اْن کے موقف کی یہ برتری ہمیشہ رہے گی (خواہ وہ کراچی کی سیاست سے کچھ حاصل کرسکے یا نہیں) کہ اْنہوں نے کراچی میں بانی متحدہ کی سیاست ہوتے ہوئے مشکل حالات میں پاکستان واپسی کے بعد اپنی سیاست کا آغاز کیا اور الطاف حسین سے اپنے راستے جدا کیے۔ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے الطاف حسین سے راستے جدا کرنے میں 22 اگست کی تقریر کا جبرموجود تھا مگر مصطفیٰ کمال کے فیصلے میں ایسے کسی جبر کا عنصر نہیں تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں