میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں محکمہ بلدیات کے52اسکولز بند ہونے کا خدشہ

کراچی میں محکمہ بلدیات کے52اسکولز بند ہونے کا خدشہ

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۲ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

( رپورٹ: مسرور کھوڑو ) کراچی میں محکمہ بلدیات کے52اسکولز بند ہونے کا خدشہ سامنے آیا ہے، اسکولز میں ہر سال کانٹریکٹ پربھرتی کئے گئے اساتذہ اور دیگر عملے کو تنخواہیں نہیں مل سکی،پرائمری سیکنڈری اسکولز بند ہونے کے باعث 14ہزار بچے تعلیم سے محروم ہوجائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق لوکل گورنمنٹ سندھ اور بلدیہ جنوبی کی نااہلی کے باعث ہزاروں طلبہ و طالبات کا مستقبل دائو پر لگ گیا ، مختلف علاقوں میں قائم کئے گئے 52اسکولز میں 2سو سے زائد اساتذہ اور دیگر عملہ ریٹائر ہونے کے بعد 150سے زائد اساتذہ کانٹریکٹ پر بھرتی کئے گئے ہیں جن کو کمر توڑ مہنگائی کے دور میں صرف 15ہزار روپے تنخواہ دی جا رہی تھی وہ بھی اب کئی ماہ سے نہ ملنے سے اساتذہ فاقہ کشی کا شکار ہو گئے ہیں،جبکہ محکمہ خزانہ سندھ کی جانب سے ڈی ایم سی کو اسکولوں کیلئے ہر سال اربوں روپے بجٹ جاری کیا جاتا ہے، لیکن اسکولوں میں مستقل اساتذہ بھرتی کرنے کے بجائے کانٹریکٹ پراساتذہ مقرر کئے گئے ہیں، تنخواہیں نہ ملنے کے باعث اکثر اساتذہ نوکری چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیںجس کی وجہ سے ہزاروں بچوں کا تعلیمی مستقبل تباہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے،لیاری کے سابقہ ناظم حبیب حسن کا کہنا ہے کہ کے ایم سی کے اسکولوں میں اکثر اساتذہ ریٹائر ہونے کے بعدہر سال کانٹریکٹ پر بھرتیاں کی جاتی ہیں، مقرر کردہ اساتذہ کو تنخواہیں نہیں مل رہی ہیں جس کی وجہ سے وہ پریشانی کا شکار ہیں ، 30اسکولوں میں مکمل طور پر اساتذہ اور دیگر عملہ کانٹریکٹ پرہیں،جبکہ تمام مسائل کے متعلق کے ایم سی کے ایجوکیشن ڈائریکٹر اور دیگر افسران کو شکایتیں کی ہیں کئی بار احتجاج بھی ہوئے ہیںاس کے باوجود مسائل حل نہیں ہو رہے ہیں، اس سلسلے میںلیاری عوامی محاذ کے جنرل سیکریٹری عبدالخالق زدران، ایجوکیشن سیکریٹری ای بی راٹھور، اراکین مجلس عاملہ زاہد بارکزئی، ڈاکٹر اصغر دشتی اور دیگر نے کہا کہ کے ایم سی سائوتھ لیاری کے 50سے زائد اسکولوں میں اساتذہ کو کانٹریکٹ پر رکھا گیا ، 2سو سے زائد اساتذہ اور دیگر عملے کی تنخواہیں بغیروجہ بتائے بند کی گئی ہیں، کے ایم سی کے تعلیم دشمن افسران کے ایسے عمل سے ہزاروں بچے تعلیم کے زیور سے محروم ہو رہے ہیں،لیاری عوامی محاذ کے عہدیداروں نے لوکل گورنمنٹ سندھ اور بلدیہ جنوبی سے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ اسکولوں کا نظام بہتر بنا کر اساتذہ کو تنخواہیں جاری کی جائیں، جبکہ اس سلسلے میں ڈی ایم سی سائوتھ کے ڈائریکٹرایجوکیشن محمدریئسی کا کہنا ہے کہ ڈی ایم سی کے اسکولز میں 185سے زائد اساتذہ اور دیگر عملے کا 23مارچ 2022پرکانٹریکٹ ختم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے تنخواہیں بند کی گئی ہیں، ایک سال کیلئے کانٹریکٹ ہوتا ہے جو ہر سال ریونیو کیا جاتا ہے،میری تعیناتی کو 15سے 20 دن ہوئے ہیں،اسکولز کے تمام مسائل کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں