بنگلادیش میں طلبہ کا احتجاج شدت اختیار کر گیا،تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان
شیئر کریں
بنگلادیش میں طلبہ کا احتجاج شدت اختیار کر گیا، تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کردیا گیا۔بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں کے کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین نے سرکاری ٹی وی کی عمارت اور بارڈر گارڈز کی گاڑی کو آگ لگا دی۔پولیس سے جھڑپوں میں آج صحافی سمیت متعدد مظاہرین ہلاک ہوگئے ، کئی روز سے جاری احتجاج میں ہلاکتوں کی تعداد 32 ہوگئی جبکہ ڈھائی ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔مظاہرین نے آج ملک گیر ہڑتال کی کال دی تھی، جس کے دوران اہم شاہراہیں بلاک کردی گئیں، ملک میں انٹرنیٹ سروس عارضی طور پر معطل ہے ۔سرکاری و نجی کالجز، یونیورسٹیز اور اسکولز غیرمعینہ مدت کے لیے بند کر دیے گئے ہیں، ڈھاکا میں میٹرو سروس بھی معطل کر دی گئی ہے ۔حکومت نے مظاہرین سے بات چیت کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ انسانی حقوق کے اداروں، اقوام متحدہ اور امریکا نے بنگلہ دیش میں پُرامن احتجاج کے حق پر زور دیا ہے ۔واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف کئی روز سے مظاہرے جاری ہیں، جس کے دوران 32 افراد ہلاک اور ڈھائی ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔