میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تجاوزات مافیا کے مقابلے میں وزیراعلیٰ کو دپڑے

تجاوزات مافیا کے مقابلے میں وزیراعلیٰ کو دپڑے

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۹ جولائی ۲۰۲۴

شیئر کریں

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر سے تجاوزات کے خاتمے، ملیر ایکسپریس وے، ٹی پی 4، حب کینال اور فٹ پاتھوں، گرین بیلٹس اور سڑکوں سے تجاوزات کے خاتمے کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کی ۔اجلاس میں صوبائی وزرا سعید غنی، ضیالنجار، میئر کراچی مرتضی وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، کمشنر کراچی حسن نقوی، ایس ایم بی آر بقا اللہ انڑ، ایم ڈی ایس ایس ڈبلیو ایم بی امتیاز شاہ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، سیکریٹری پلاننگ خیر محمد کلوڑ، ڈی جی ایس بی سی اے رشید سولنگی، اسپیشل سیکریٹری بلدیات عائشہ حمید ، ایم سی افضل زیدی، کراچی سی ای او واٹر بورڈ صلاح الدین، زبیر چنا اور پی ڈی ملیر ایکسپریس وے نیاز سومرو نے شرکت کی۔وزیراعلی سندھ نے اجلاس کے آغاز میں کہا کہ فٹ پاتھ اس لیے بنائے جاتے ہیں کہ شہری شہر کی سڑکوں پر بنا کسی پریشانی کے چل پھر سکیں لیکن انتظامیہ کے بالکل سامنے تجاوزات کا یہ غیر قانونی عمل جاری ہے اور انتظامیہ اسے قابو کرنے کے حوالے سے بے بس نظر آرہی ہے ۔ سڑکوں کی گرین بیلٹس پر ڈھابے اور غیر قانونی طورپر آبادیاں قائم کی جارہی ہیں ۔ کمشنر کراچی حسن نقوی نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنرز نے فٹ پاتھوں، سڑکوں کی گرین بیلٹس اور یہاں تک کہ زیر تعمیر عمارتوں کے لیے سڑکوں پر ڈالے گئے ملبے کا بھی ریکارڈ تیار کرنا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ تجاوزات کے خاتمے کے لیے حکومت کو تفصیلی پلان پیش کرے گی۔ اس پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ یہ بلدیاتی اداروں، مقامی انتظامیہ اور پولیس کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوامی مقامات پر تجاوزات قائم کرنے کی اجازت نہ دیں لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ مجھے یہ معاملہ خود اٹھانا پڑا۔ میئر کراچی مرتضی وہاب نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ وہ کے ایم سی کی سڑکوں سے تجاوزات کے خاتمے کے لیے منصوبہ بندی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کی سرگرمیوں کی وجہ سے کام شروع نہ ہو سکے اور اب ہر طرح کی تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا۔ شہر میں شاپنگ/کمرشل پلازوں کے پارکنگ ایریاز کو پیسے کمانے کے لیے گوداموں میں تبدیل کر دیا گیا ہے جس وجہ سے گاڑیاں اور بائیک سڑکوں پر کھڑی کی جا رہی ہیں۔ اس پر ایس بی سی اے کی خاموشی ایک سوال ہے۔ ایس بی سی اے کے ڈی جی رشید سولنگی نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ ان کے محکمے کے افسران نے کمرشل پلازوں کا سروے شروع کر دیا ہے جہاں منظور شدہ پارکنگ ایریاز کو گوداموں میں تبدیل کر دیا گیا ہے وہاں سروے کے فورا بعد پلازوں کو ان کی پارکنگ ایریاز بحال کرنے کا نوٹس دیا جائے گا، عمل نہ کرنے کی صورت میں عمارتوں کو سیل کر دیا جائے گا۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ انہوں نے انتظامیہ اور بلدیاتی اداروں کو تجاوزات کے خاتمے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا تھا اور اب ایک ہفتہ مکمل ہوچکا ہے ۔ انتظامیہ کے پاس اپنا پلان پیش کرنے کے لیے ایک ہفتہ باقی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں