میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
گٹکا ماوا کے خلاف احکامات ، پولیس پارٹیاں مال بٹورنے لگیں

گٹکا ماوا کے خلاف احکامات ، پولیس پارٹیاں مال بٹورنے لگیں

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۸ جون ۲۰۲۳

شیئر کریں

گٹکا ماوا کے خلاف احکامات کو پولیس پارٹیاں مال بٹورنے کے لیئے استعمال کرنے لگیںعزیز آباد پولیس نے شہریوں کے نام ایف آئی آر میں ڈلوا کر بھاری رقم لے کر چھوڑنے کا سلسلہ شروع کردیاتھانہ بیٹر کاشف انصاری کی سرپرستی میں مضر و صحت چھالیہ گھر نما کارخانوں میں تیار ہونے لگازرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ سینٹرل تھانہ عزیز آباد پولیس آئی جی سندھ کی جانب سے گٹکا ماوا کے خلاف کارروائی کیاحکامات کو پولیس پارٹی اپنے مفاد کے لیے استعمال کرنے لگیں تھانیدار عزیز آباد کی پولیس ٹیم ایریا کے مقامی شہریوں کے نام آئی آر میں ڈلوا کر بھاری رقم لیکر چھوڑنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے عزیز آباد پولیس کا نامزد کردہ پولیس بیٹر کاشف انصاری اپنے پسندیدہ عناصر سے ماوا گٹکا چلوا کر بھاری رقم لینا اور انہی کے کہنے پر پیسے لیکر دوسرے لوگوں کو اٹھانا شروع کردیا ہے آئی آر میں نام آنے کے بعد بھاری رقوم کا تقاضہ کیا جاتا ہے نہ دینے والوں کو منشیات اور دیگر جرام میں بند کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں غیر قانونی دھندے کے لیئے تھانہ ایس ایچ او نے اپنے خاص پیٹر کاشف انصاری کو رکھا ہوا ہے گزشتہ ماہ گٹکا ماوا کے بڑے ڈیلر ببلو سے پولیس نے بھاری رقم لیکر شمشاد نامی شخص کا آئی آر میں نام ڈلوایا گیا جب موصوف نے نام نکلوانے کا مطالبہ کیا تو ایس ایچ او نے نام نکالنے کا ڈیڑھ لاکھ کا مطالبہ کیا نہ دینے کی صورت میں شمشاد کے گھر پولیس نے چڑھائی کر دی بتایا گیا ہے کہ پولیس پارٹی بنا لیڈی پولیس کے چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے کاشف انصاری چند پولیس اہلکاروں کے ساتھ گھر میں گھس گیا شمشاد کے نہ ملنے پر خواتین کے ساتھ طوفانِ بدتمیزی کی گئی گھر میں دوران تلاشی لیتے ہوئے سامان بکھیر دیا کوئی غیر قانونی چیز نہ ملنے کی صورت میں پولیس پارٹی خالی ہاتھوں واپس چلی گئی پھر کچھ روز بعد عزیزآباد پولیس نے شمشاد کو آئی آر میں نام آنے پر اٹھا لیا پولیس کی جانب سے ایک لاکھ کی ڈیمانڈ کی گئی موصوف نے مشکل سے پینتالیس ہزار دیکر جان بخشی کروائی شمشاد نامی شخص کو پولیس کی جانب سے دھمکایا گیا کہ اگر کسی کو بتایا تو منشیات میں بند کردیں گے معلوم ہوا ہے کہ ببلو کی رہائش مدینہ کالونی کا رہائشی ہے ملزم ببلو کاشف انصاری کی نگرانی میں ہر دس دن کے بعد منوں کے حساب سے مضر صحت گٹکا بنانے کے لیئے چھالیہ اتاری جاتی ہے جس کی بھاری رقم عزیزآباد تھانیدار کو پہنچا دی جاتی ہے مقامی شہریوں نے آئی جی سندھ اور بنائی گئی ٹاسک فورس سے مطالبہ کیا ہے کہ عزیزآباد پولیس کے خلاف رشوت لینے اور جرائم کی پشت پنائی کرنے پر فوری کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ کینسر جیسی مرض سے بچا جا سکے


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں