میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیر صحت کے پی ایس کرپشن کے سرپرست بن گئے

وزیر صحت کے پی ایس کرپشن کے سرپرست بن گئے

ویب ڈیسک
پیر, ۱۸ مئی ۲۰۲۰

شیئر کریں

سیکریٹری صحت سندھ نے محکمہ صحت کراچی میں ہونے والی مبینہ بدعنوانیوں کی رپورٹ ڈائریکٹر ہیلتھ سے طلب کرلی،مالی اختیارات کے حامل ڈپٹی ڈائریکٹر ہیلتھ پریشان، وزیرصحت کے پرائیویٹ سیکریٹری صحت مافیا پر برس پڑے۔تفصیلات کے مطابق سیکریٹری صحت زاہد علی عباسی نے ان خبروں کا سخت نوٹس لیاہے جس کے مطابق ڈی ایچ او سینٹرل کراچی کو ان کی اصل پوسٹ کے علاوہ دیگر ڈی ڈی اوز کے ہونے کے باوجود صحت کے دس اداروں کے انہیں مالی اختیارات سونپے کا انوکھا کارنامہ سامنے آیا ہے۔علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق وزیر صحت کے پرائیویٹ سیکریٹری فہیم چاچڑ محکمہ صحت کے اکاؤنٹنٹ وایڈمن افسر خلیل بھٹو اور اسٹورکیپر باجوہ پربرس پڑے جن کی مبینہ ملی بھگت کے نتیجے میں صحت کی تاریخ میں پہلی بار کسی ضلعی صحت افسر جو تین سال سے سنگین مالی بدعنوانیوں پر معطل تھا اسے بحال کرکے نہ صرف جونیئر ہوتے ہوئے بیس گریڈ کے سینئر عہدے پر ڈی ایچ او بنایاگیا بلکہ محکمہ صحت کے دس مختلف اداروں کے 35کروڑ روپے کے مالی اختیارات سونپنے کا انوکھا اقدام بھی عمل میں لایا گیا،ذرائع کے مطابق فہیم چاچڑ نے خلیل بھٹو اور باجوہ کو متنبہ کیاہے کہ اب اگر ان کانام خبروں میں آیا تو وہ نہ صرف ڈی ایچ او سینٹرل ڈاکٹر رضوان میمن کوہٹوادیں گے بلکہ اکاؤنٹنٹ اور اسٹور کیپر بھی تبدیل ہوسکتے ہیں جس پر ذمہ دار ذرائع کے مطابق صحت مافیا کے مذکورہ کارندوں نے نہ صرف وزیر صحت کے پرائیویٹ سیکریٹری کو خبروں سے انہیں دور رکھنے کایقین بھی دلادیا ہے۔ واضح رہے کہ محکمہ صحت سندھ میں کورونا ایمرجنسی کے باوجود کرپشن بھرپو ر طورپر جاری ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں