عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس آمد ، پی ٹی آئی کارکنوں،پولیس میں جھڑپیں
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں جوڈیشل کمپلیکس میں آمد کے موقع پرپی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس میں شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے باعث علاقہ میدان جنگ بن گیا،کارکنوں نے پولیس کی گاڑیوں کے شیشے ، پولیس کی چوکی اور پولیس کی دو موبائل گاڑیوں ،دس موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی، عدالت کے باہر لگے بیریئر توڑ دیئے ،شہریوں کی گاڑیوں اور املاک کو بھی نقصان پہنچا،کارکنوں کی جانب سے احاطہ عدالت میں جانے کی کوشش پر پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں کو پیچھے ہٹانے کیلئے لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں کئی کارکن زخمی ہوگئے ،سابق وزراء شبلی فراز ، فرخ حبیب بھی لاٹھی چارج کے زد میں آگئے ،شبلی فراز کو احاطہ عدالت سے گرفتار کر نے کے بعد رہا کر دیا گیاجبکہ اسلام آباد کے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی سماعت کے لیے آنے والے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر حاضری لگا کر واپس جانے کی اجازت دی جس کے بعد واپس چلے گئے۔ ہفتہ کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں عدالت میں پیشی کیلئے لاہور سے بذریعہ سڑک اسلام آباد کیلئے روانہ ہوئے بعد ازاں سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی گاڑی جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پہنچی اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود رہی ،پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے احاطہ عدالت میں جانے کی کوشش کی گئی جس پر پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں کو پیچھے ہٹانے کیلئے لاٹھی چارج کیا گیا۔سابق وزراء شبلی فراز اور فرخ حبیب بھی پولیس کی لاٹھی چارج کی زد میں آئے۔