لیاقت نیشنل اسپتال ،بل کی ادائیگی تک شدید زخمی مریض کے آپریشن سے انکار
شیئر کریں
لیاقت نیشنل اسپتال قصائی کی دکان بن گئی، اسپتال انتظامیہ نے بل کی مکمل ادائیگی نہ ہونے پر تشویشناک حالت میں لائے گئے مریض کا آپریشن کرنے سے انکار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق لیاقت نینشل اسپتال انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے کوئٹہ جلسہ میں گولی لگنے سے زخمی ہونے والے کارکن سنگین خان کا آپریشن مکمل پیسوں کی ادائیگی نہ ہونے تک روک دیا، پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ اسپتال پہنچ کر بل ادا کر دیا جس کے بعد آپریشن شروع کیا گیا، 8 نومبر کو کوئٹہ میں جلسے کے دوران گولی لگنے سے پی ٹی آئی کارکن سنگین خان زخمی ہوئے تھے جسے کوئٹہ سے لیاقت نیشنل اسپتال کراچی منتقل کیا گیا، پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ سابق صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی نے پی ٹی آئی کارکن سے لیاقت نیشنل اسپتال کراچی میں ملاقات کر کے عیادت کی، گزشتہ روز زخمی کارکن کی حالت سیریس ہونے پر پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ اسپتال پہنچے اور اہل خانہ سے ملاقات کی، اسپتال میں موجود ڈاکٹر جاوید نے اہل خانہ کو بتایا کہ مریض کی حالات تشویشناک ہے فوری آپریشن ہوگا، لیکن انتظامیہ بل کی مکمل ادائیگی تک آپریشن نہیں کرے گی، اہل خانہ نے حلیم عادل شیخ کو بتایا کہ اسپتال میں آپریشن سمیت دیگر اخراجات کا آدھا بل ہم جمع کروا رہے ہیں لیکن اسپتال انتظامیہ نے آپریشن کرنے سے انکار کرتے ہوئے مکمل بل کی ڈیمانڈ کی، انہوں نے بغیر پیسوں کے علاج کرنے سے انکار کر دیا ہے جس کی وجہ سے مریض کی حالات تشویشناک ہوگئی، جس پر حلیم عادل عادل شیخ نے آپریشن کا مکمل بل انتظامیہ کو جمع کروایا تو مریض کا آپریشن کیا گیا۔