منشیات کی روک تھام کے لیے وفاقی حکومت سرحدوں پر سختی کرے، وزیراعلیٰ سندھ
شیئر کریں
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ منشیات موثر انداز میں تب رکے گی، جب وفاقی حکومت سرحدوں پر سختی کرے گی۔وزیرعلی سندھ سید مراد علی شاہ اوروفاقی وزیر برائے نارکوٹکس نواب زادہ شاہ زین بگٹی کی صدارت میں مشترکہ اجلاس ہوا،اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی۔وزیراعلی سندھ نے شاھ زین بگٹی اور ان کی ٹیم کو خوش آمدید کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دو دن پہلے ایپکس کمیٹی کا اجلاس کیا تھا، جس میں منشیات کی روک تھام کیلئے فیصلے کئے گئے۔ منشیات موثر انداز میں تب رکے گی، جب وفاقی حکومت سرحدوں پر سختی کرے گی۔انہوں نے کہاکہ ہم تعلیمی اداروں میں منشیات کو روکنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔ ملک میں 6.8 ملین لوگ منشیات استعمال کرتے ہیں، جو تکلیف دہ ہے۔وفاقی وزیر شاہ زید بگٹی نے کہا کہ ہم ڈرگ کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کر رہے ہیں۔ بین الصوبائی اور بین الاقوامی سرحدوں پر نگرانی بڑھا رہے ہیں۔اجلاس میں جیلوںاور اسپتالوں میں نشے کے عادی لوگوں کی بحالی کیلئے یونٹس قائم کرنے پربھی اتفاق کیا گیا۔اس موقع پرایڈیشنل آئی جی کراچی نے اجلاس کو بریفنگ دی کہ منشیات اور کرائم آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ صوبے میں بیشتر مرد اور خواتین بھی منشیات کی مختلف اقسام استعمال کرتی ہیں۔ اسٹریٹ کرمنلز میں زیادہ تر نشے کے عادی ہیں۔بریفنگ کے مطابق جو ڈرگس استعمال ہو رہی ہیں ان میں چرس، بھنگ، ہیروئن، کوکین، کریک، ایمفیٹامائنز، کرسٹل، آئس اور دیگر شامل ہیں، جو بلوچستان کے مختلف راستوں سے آتی ہے۔ ان راستوں میں قمبر، لاڑکانہ، دادو، جام شورو اور کراچی شامل ہیں۔