سندھ ہائی کورٹ کانیب کارکردگی پر عدم اطمینان
شیئر کریں
سندھ ہائی کورٹ نے ایک بارپھرنیب حکام کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ لگتا ہے آپ بھی ملزمان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔جمعرات کوسندھ ہائی کورٹ میں ملزمان شفقت علی شاہ، حمیداللہ اور دیگر ملزمان کے خلاف نیب انکوائری سے متعلق کیسز کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر نیب کراچی پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ نے ملزمان کے خلاف اب تک کیا کارروائی کی؟،کیس کے تفتیشی افسر عدالت کو جواب دینے میں ناکام رہے۔اس موقع پر عدالت نے تفتیشی افسر کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر ملزمان نے بینک اکائونٹس خالی کردیے تو آپ نے ان کی جائیداد نیلام کیوں نہیں کی،لگتا ہے آپ بھی ملزمان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔عدالت نے تفتیشی افسر کے جواب نہ دینے پر ڈائریکٹر نیب کراچی شہزاد امتیاز کو روسٹرم پر طلب کیا اور استفسار کیا کہ آپ جو ملزمان کو کال اپ نوٹس بھیجتے ہیں وہ کون بناتا ہے؟آپ کوبنانا آتاہے؟جس پر نیب ڈائریکٹر شہزاد امتیاز نے عدالت کو بتایا کہ کال اپ نوٹس تفتیشی افسر بناتا ہے، عدالت نے نیب ڈائریکٹر شہزاد امتیاز کے کال اپ نوٹس نہ بنانے پر حیرانی کا اظہار کیا۔عدالت نے نیب ڈائریکٹر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ 16سال سے نیب میں کام کررہے ہیں اور اپنی کارکردگی دیکھیں۔