میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
رحم کیجیے! ذہنی امراض سے محفوظ رہیے!

رحم کیجیے! ذہنی امراض سے محفوظ رہیے!

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۷ مارچ ۲۰۱۷

شیئر کریں

مولاناندیم الرشید
جریر بن عبداللہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا‘ اللہ اس شخص پر رحم نہیں کرتا جو لوگوں پر رحم نہیں کرتا ۔ (بخاری‘ کتاب الادب)
بخاری شریف کتاب الادب سے تاجدار ختم نبوت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ایک مبارک فرمان آپ کے سامنے پیش کیاگیا ہے جس میں خدائے وحدہ‘ لاشریک نے رسول اللہ کی زبان اطہر سے نہایت مو¿ثر انداز میں مخلوق خدا پر رحم کرنے کی ترغیب دی ہے یہ اسلام کی رحمت عامہ ہے جس کی تعلیم رحمتہ العالمین نے دی ہے۔
حضراتِ محترم! انسان، انسان ہونے کی حیثیت سے ہمدردی کامستحق ہے، خواہ اس کا تعلق کسی بھی قوم اور قبیلے سے ہو۔ خدا کی رحمت کے مستحق وہی لوگ قرار پاتے ہیں جو اس کی مخلوق کے حق میں مہربان ہوتے ہیں۔ رسول پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ارشاد ہے حضرت ابوہریرہؓ راوی ہیں، فرماتے ہیں، اللہ کے نبی نے فرمایا : اللہ عزوجل قیامت کے دن فرمائیں گے اے ابن آدم !میں بیمارہواتو تونے میری عیادت نہیں کی ،وہ عرض کرے گا، اے میرے رب میں تیری کس طرح عیادت کروں جبکہ تو مالک کائنات ہے‘ اللہ فرمائیں گے ”تجھے نہیں معلوم میرا فلاں بندہ بیمار ہوگیا تھا لیکن تو نے اس کی عیادت نہیں کی۔ کیا تجھے معلوم نہ تھا اگر تو اس کی عیادت کرتا تو مجھے اس کے پاس پاتا۔“ اے ابن آدم! میں نے تجھ سے کھانا مانگا لیکن تو نے مجھے نہیں کھلایا‘ وہ کہے گا خدایا میں تجھے کس طرح کھلاتا جبکہ تو جہاں والوں کا رب ہے۔ اللہ فرمائیں گے تجھے نہیں معلوم میرے فلاں بندے نے تجھ سے کھانا مانگا تھا مگر تو نے اسے نہیں کھلایا‘ اگر تو اسے کھانا کھلاتا تو آج اس (نیکی) کو میرے پاس پاتا۔ اے ابن آدم! میں نے تجھ سے پانی مانگا تھا مگر تو نے مجھے نہیں پلایا وہ کہے گا میں کس طرح پانی پلاتا جبکہ توسارے مخلوق کا پروردگار ہے۔ اللہ فرمائیں گے میرے فلاں بندے نے تجھ سے پانی مانگا تھا مگرتو سے اسے پانی نہیں پلایا اگر تو اسے پلاتا تو آج اس نیکی کو میرے پاس پاتا۔ (مسلم کتاب البر)
اس کے برعکس جن لوگوں کا برتاﺅ مخلوق کے ساتھ ظالمانہ ہوتا ہے وہ یہ ثابت کردکھاتے ہیں کہ وہ اللہ کی رحمت کے مستحق نہیں ہیں۔ حضرت عبداللہ بن عمرو کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا‘ رحم کرنے والوں پر رحمن رحم فرمائے گا۔ زمین والوں پر رحم کرو تو آسمان والا تم پر رحم کرے گا ‘ رحم کا لفظ رحمن سے نکلا لہٰذا جو اُسے جوڑے گا اللہ اُسے جوڑے گا اور جو اسے کاٹے گا اللہ اُسے کاٹے گا (ترمذی)
حضرات گرامی!
رحم کا لفظ رحمن سے نکلا ہے۔ یہ لفظی اشتراک اس بات کا تقاضہ کرتا ہے کہ انسان خلق خدا پر مہربان ہو‘ لہٰذا جو لوگ خلق خدا کے رشتے کو جوڑیں گے اللہ تعالیٰ اُن سے اپنی رحمت کا رشتہ جوڑے گا اور جو لوگ خلق خدا کے رشتے کو کاٹیں گے اللہ تعالیٰ ان سے اپنی رحمت کے رشتے کوکاٹے گا۔ انسان کا جیسا عمل ہوگا ویسا ہی نتیجہ اُس کے سامنے آئے گا‘ اسی طرح حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے ابوالقاسم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا رحمت اُس شخص کے دل سے نکال لی جاتی ہے جو بدبخت ہو۔ (ترمذی) مطلب یہ ہے کہ جس کے دل میں رحم کے جذبات نہ ہوں وہ خیر سے محروم ہے ایسا شخص خلق خدا کے حق میں مضر ثابت ہوتا ہے، لہذا آخرت میں اس کا انجام برا ہوگا۔ لیکن دنیا میں بھی خدا کاعذاب اُن لوگوں کو لپیٹ لیتا ہے جو مخلوق خدا پرظلم کرتے ہیں جیسے برطانیہ کی اہم فوجی تنظیم کمبیٹ اسٹریس نے خبردار کیا ہے کہ عراق اور افغانستان میں جنگی مہمات کے نتیجے میں ذہنی امراض مثلاً پوسٹ ٹرامینک اسٹریس ڈس آرڈر (بعداز صدمہ ذہنی خلل) میں مبتلا سابق برطانوی فوجیوں کی تعداد میں پچھلے پانچ سال کے دوران71فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔ کومبیٹ اسٹریس کی سالانہ رپورٹ کے مطابق پچھلے پانچ سال میں اس کے پاس علاج کے لیے 10ہزار نئے کیسز آئے ہیں۔2010ءاور2011ءمیں یہ تعداد1443 تھی جو2015-16ءمیں2472ہوگئی یعنی71فیصد اضافہ ہوا۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ برطانوی فوجی سمجھتے ہیں کہ وہ معصوم لوگوں کا قتل کرکے ظلم کررہے ہیں لہٰذا جو دوسروں پر رحم نہیں کرتا اُس پر خدا کی طرف سے بھی رحم نہیں کیا جاتا۔ ایسے فوجی ایک ایسی ذہنی بیماری کا شکار ہورہے ہیں جس کا نہ صرف ان فوجیوں پر بلکہ ان کے اہل خانہ پر بھی انتہائی برا اثر ہوتا ہے کیونکہ اس بیماری کا انجام بالآخر خودکشی پر ہوتا ہے جس کا اثر پورے گھرانے پر پڑتا ہے۔
قارئین گرامی!
رحم صفت باری تعالیٰ ہے‘ انسانوں کو خلق خدا پررحم کرنے کی ترغیب دی گئی ہے کیونکہ جو رحم نہیں کرتا خیر اُس سے نکل جاتی ہے اور ہم سب کو چاہیے کہ کسی معاملے پر فوراً ہی غصے میں آجانے کے بجائے ٹھنڈے دل سے اس پر غور کریں کیونکہ آپ علیہ السلام نے فرمایا تم زمین والوں پر رحم کرو تو آسمان والا تم پر رحم کرے گا۔ جب ہم رحم کریں گے تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے یقیناً ہم پر رحمت نازل ہوگی اورہم ہر طرح کے مسائل اور ذہنی امراض سے بھی محفوظ ہوجائیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں