میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آپ کے مسائل کا حل اسلام کی روشنی میں

آپ کے مسائل کا حل اسلام کی روشنی میں

منتظم
جمعرات, ۸ دسمبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

مفتی غلام مصطفی رفیق
سوال:ہم نے ایک بچی گودلی تھی،اب اس کے کاغذات بنوانے ہیں ،جن سے گودلی تھی ان سے بات کی کہ آپ اپناشناختی کارڈدیں تاکہ کاغذات بنواسکیں ،ان کاکہناہے کہ ہم بچی چونکہ آپ کودے چکے ہیں اس لئے آپ اپنانام ولدیت میں درج کروائیں،مجھے کیاکرناچاہیے؟(جمیل احمد، کراچی)
جواب:بچی کوگودلیناتودرست ہے،البتہ کاغذات میں ولدیت کے خانے میں بچی کے حقیقی والدکانام لکھناضروری ہے،آپ اپنانام بطور سرپرست لکھواسکتے ہیں لیکن بچی کی ولدیت میں آپ اپنانام نہیں لکھواسکتے۔قرآن کریم میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:”پکارولے پالکوں کوان کے حقیقی باپ کی طرف نسبت کرکے ،یہی پوراانصاف ہے اللہ کے یہاں“(الاحزاب:5)۔(صحیح بخاری، کتاب الفرائض،باب من ادّعی الیٰ غیر ا¿بیہ، 2/1001، ط:قدیمی کراچی-صحیح مسلم،کتاب الایمان،باب بیان حال ایمانِ من رغب عن ا¿بیہ وھویعلم،1/57،ط:قدیمی کراچی)
سوال:طلا ق دیناکب جائزہے؟(نعیم الدین ،کراچی)
جواب:طلاق کوحلال چیزوں میں سے سب سے مبغوض ترین چیزقراردیاگیاہے،تاہم اگر میاں بیوی کے آپس کے اختلافات اس قدربڑھ جائیں کہ اصلاح کی تمام کوششیں ناکام ہوجائیں اور زوجین کاشرعی طریقے سے آپس میںنباہ ناممکن ہوتوایسی مجبوری کی صورت میں طلاق دیناجائزہے۔ (مشکوة المصابیح، کتاب النکاح، باب الخلع والطلاق،2/292،ط:مکتبہ رحمانیہ لاہور-فتاویٰ شامی،کتاب الطلاق، 3/229، ط: درالفکربیروت)
سوال:شادی بیاہ کے موقع پرلڑکی والوں کادعو ت کرناکیساہے؟(عبدالرحمن ،کراچی)
جواب:اگرلڑکی والے اپنی استطاعت وخوشی سے بلاکسی جبرواکراہ کے اپنی طرف سے لوگوں کوکھاناکھلاتے ہیں توا س میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے،لیکن یہ سنت نہیں ہے،البتہ اگررسم ورواج کی پابندی کی وجہ سے اورلوگوں کے طعنے سے بچنے کے لئے مجبورہوکراستطاعت نہ ہونے کے باوجوداس کھانے کاالتزام کرتے ہیں تویہ درست نہیں،اس صورت میں اس رسم کوختم کردیناچاہیے۔(کفایت المفتی، 5/153،ط: دارالاشاعت کراچی)
سوال:ہمارے دفتر ایک آدمی ہے توبہت اچھا مگر صفائی ستھرائی کابالکل خیال نہیں رکھتا ،جس کی وجہ سے بُو آرہی ہوتی ہے،کیااگرمیں اس کاجھوٹاپانی وغیرہ نہ پیوں توگناہ گارتونہیں ہوں گا؟ (امتیاز، کراچی)
جواب:صفائی ستھرائی دین وایمان کاحصہ ہے،احادیث مبارکہ میں طہارت وپاکی کونصف ایمان کہاگیاہے،مذکورہ شخص کواصلاح کی غرض سے پاکی اورصفائی ستھرائی کی اہمیت سمجھانی چاہیے ،تاہم ایسے شخص کاجھوٹاناپاک نہیں،البتہ اس نیت سے اس کے جھوٹے سے بچناتاکہ وہ صفائی ستھرائی کاخیال رکھنے لگ جائے ،یااس وجہ سے اس کے جھوٹے سے پرہیزکیاجائے کہ طبیعت نہیں چاہتی تو درست ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ،باب الاکل والشرب، 18/63،ط:فاروقیہ کراچی)
سوال:کیااندھیرے میں ہم نمازپڑھ سکتے ہیں یانہیں؟اورزیروبلب کی روشنی میں نمازہوجائے گی؟میری نانی کاکہناہے کہ اندھیرے میں نمازنہیں ہوتی۔
جواب:اندھیرے میں نمازبلاکراہت درست ہے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے اندھیرے میں مسجدنبوی میں نفل نماز کا پڑھنا احادیث مبارکہ میں موجودہے۔ آپ کی نانی کی بات درست نہیں۔(صحیح مسلم،کتاب الصلوة، باب مایقال فی الرکوع والسجود،1/192، ط: قدیمی کراچی)
سوال:میرابیٹاحفظ کررہاہے،وہ کبھی سبق یادکرتے ہوئے مجھ سے اورکبھی اپنی والدہ سے پوچھتارہتاہے،عورتیں کبھی ایام سے بھی ہوتی ہیں،کیااس حالت میں میری اہلیہ بچے کوسبق بتاسکتی ہیں؟
جواب:ناپاکی کی حالت میں قرآن کریم کی تلاوت کرنااورہاتھ لگاناجائزنہیں،البتہ مکمل آیت پڑھے بغیراگرکچھ حصہ مثلاً”الحمد“”للہ“ ”رب“ العالمین“۔۔ بتلائیں تواس کی گنجائش ہے۔ (فتاویٰ ہندیہ،کتاب الطھارة 1/38، ط:مکتبہ رشیدیہ-فتاویٰ شامی،1/293،ط:ایچ ایم سعید)
سوال:ایک بات پوچھنی ہے کہ قرآن پاک پڑھنے کے لئے پاک ہوناتوشرط ہے کیا باوضو ہونا بھی لازم ہے؟
جواب:قرآن کریم کوبغیروضوکے ہاتھ لگانادرست نہیں،البتہ ہاتھ لگائے بغیر،زبانی تلاوت بغیروضوکے بھی کرسکتے ہیں،حدیث شریف سے ثابت ہے۔ (صحیح مسلم،باب الدعاءفی صلاة اللیل وقیامہ، 2/182،ط: بیروت-معارف القرآن،سورہ¿ واقعہ، 8/288.287، ط: مکتبہ معارف القرآن)
شرعی مسائل کے حل کے لئے رابطہ کریں:۔ masail.juraat@gmail.com


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں