محکمہ اطلاعات سندھ، اشتہاری کمیشن مافیا کا گھیرا تنگ، پٹیشن دائر
شیئر کریں
(نمائندہ جرأت) محکمہ اطلاعات سندھ میں قابض اشتہاری کمیشن مافیا کا گھیرا تنگ، انتقامی کارروائی کے شکار افسر نے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی، عدالت نے سیکریٹری اطلاعات ندیم رحمان میمن، ڈائریکٹر اشتہارات محمد یوسف کابورو، ڈپٹی ڈائریکٹر اشتہارات سارنگ چانڈیو، ڈپٹی ڈائریکٹر بلنگ سرور سمیجو سمیت دیگر کو 28 نومبر 2024 کو طلب کرلیا۔روزنامہ جرأت کی رپورٹ کے مطابق انفارمیشن افسر منیر احمد جلبانی کے وکیل نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے ، عدالت نے جواب دہندگان کے ساتھ دیگر متعلقہ حکام کو28 نومبر 2024 کو صبح 8:15 بجے پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کردیے ہیں، افسران کی جانب سے انقامی کارروائی کے شکار انفارمیشن افسر منیر احمد جلبانی کی دائر کردہ پٹیشن نمبر D-5804/2024 میں سیکریٹری اطلاعات ندیم رحمان میمن، ڈائریکٹر اشتہارات محمد یوسف کابورو، ڈپٹی ڈائریکٹر اشتہارات سارنگ چانڈیو، ڈپٹی ڈائریکٹر بلنگ سرور سمیجو، ڈپٹی ڈائریکٹر ظفر ملاح، انفارمیشن افسر دانش میمن،سینئرٹراسلیٹر سید مدثر شاہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ، انفارمیشن افسر منیر احمد جلبانی کا کہنا ہے کہ بدنام زمانہ اشتہاری کمیشن مافیاافسران کو سسٹم کا حصہ نہ بننے پر مختلف طریقوں سے تنگ کر رہی ہے ، میرے خلاف پریڈی تھانے پر جھوٹا، بے بنیاد مقدمہ کیا گیا ہے ، اشتہاری کمیشن مافیا محمد یوسف کابورو، سارنگ چانڈیو، سرور سمیجو، دانش میمن من پسند فوائد حاصل کرنے کے لیے افسران کو استعمال کرنا چاہتے ہیں، جعلی بلوں پر دستخط کروانے ،کمیشن مافیا کے سسٹم کا حصہ بننے کے لیے ہراساں کر ہے ہیں، مافیا نے میرے تبادلے کی کوشش کی، ریگیولر نوکری کرنے کے باوجود 3 ماہ سے غیر حاضر قرار دیا گیا، حاضری رجسٹر اٹھانے پر سرکاری دستاویز کو نقصان پہنچانے کا جھوٹا و بے بنیاد مقدمہ کیا گیا ہے ، عدالت سے ہی انصاف کی امید ہے جس کے لیے قانونی راستہ اختیار کیا ہے ۔