میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سپریم کورٹ سے انصاف‘ تحریک انصاف نہیں چاہیے‘ فضل الرحمن

سپریم کورٹ سے انصاف‘ تحریک انصاف نہیں چاہیے‘ فضل الرحمن

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۶ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

کراچی (بیورو رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم عدالت سے انصاف کی توقع رکھتے ہیں ، تحریک انصاف کی نہیں ۔پاناما کیس کا کرپشن سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ سیاسی عدم استحکام پھیلانے کی سازش ہے۔سیاستدانوں کے کھیلنے کے مواقع معدوم ہوتے جارہے ہیں، پہلے آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی کو ہدف بنایا گیا آج نواز شریف کو ہدف بنایاجارہاہے، اسے احتساب نہیں سیاسی مقاصد کہتے ہیں اس معاملے میں اسٹیبلشمنٹ کوکسی قیمت پرفریق نہیں بننا چاہیے۔ جمہوریت کے خلا ف کچھ قوتیں سرگرم ہیں، ہمیں ایک پالیسی اپنا کر طاقت سے آگے بڑھنا چاہئے۔ میری کوئی رہنمائی نہیں کر رہا، مخالفین غور کریں کہ میں حکومت بچا رہا ہوں یا پورا ملک بچا رہا ہوں۔سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے بھارت اور امریکا نے ایک دوسرے سے ہاتھ ملا لیے ہیں ان کا ہدف پاکستان اور چین ہیں اور دوسری بھارت، کیا پاکستان ان حالات میں اس قسم کے بحران کا متحمل ہے۔ دینی جماعتوں کے اتحاد کے لیے ہم مسلسل رابطوں میں ہیں ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتہ کو جمعیت علماء پاکستان کے سیکرٹری جنرل شاہ اویس نورانی کے ہمراہ ان کی رہائش گاہ پرپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ شاہ اویس نورانی کا گھر میرا اپنا گھر ہے یہاں اکر پرانی یادیں تازہ ہوجاتی ہیں دینی جماعتوں کے اتحاد کے حوالے سے مشاورت ہوتی رہی ہے ۔ہم سمجھتے ہیں کی ملکی حالات میں دینی جماعتوں کا اتحاد ضروری ہے ۔ہم نے ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں دینی جماعتوں سے رابطے کیلئے ایک کمیٹی بنائی ہے ۔ آج ایم ایم نہ ہونے کے باوجودہم رابطے میں ہیں۔جماعت اسلامی چار سال تک تحریک انصاف کی اتحادی رہی پھر بھی ہم نے اس سے تعلقات خراب نہیں کئے یہ اتحاد بڑوں کا ہے بچوں کا نہیں اس لیے تحریک انصاف کو کبھی دعوت نہیں دینگے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں