کالابلدیاتی قانون ،دھرنا سولہویں دن بھی جاری ،جماعت اسلامی کا آج شاہراہ فیصل پر مارچ و دھرنا ہوگا
شیئر کریں
جماعت اسلامی کے تحت سندھ حکومت کے بلدیاتی کالے قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے سامنے جاری دھرنے کے سولہویں روز عوامی شرکت اور جوش و خروش میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،دھرنے میں مختلف سیاسی،سماجی سمیت مختلف وفود نے شرکت کی۔ضلع شرقی سے آنے والے قافلے ابوالحسن اصفہانی روڈ،جوہر چورنگی،موسمیات یونیورسٹی روڈ، حسن اسکوائر،شبیر احمد عثمانی روڈ،بیت المکرم مسجدسمیت مختلف چورنگیوں پر دھرنا دیتے ہوئے اسمبلی پہنچے،امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں اتوار 16 جنوری کو 3بجے دن شاہراہ فیصل احتجاجی مارچ اور دھرنا دیا جائے گا،تمام اضلاع سے قافلوں کی صورت میں شاہراہ فیصل پہنچیں گے۔امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے کے سولہویں روز دھرنے کے شرکائ اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کراچی کی حق تلفی اور اس کے ساتھ ظلم و زیادتی میں ایم کیو ایم،پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی سمیت تمام حکومتی جماعتیں شامل ہیں،کوٹہ سسٹم کے غیر معینہ مدت تک کے اضافے اور جعلی مردم شماری کی منظوری پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے مل کر دی،کراچی کی مردم شماری میں ایک کروڑ سے زائد شہریوں کو گناہی نہیں گیا،سندھ میں فرینڈلی اپوزیشن کرنے والے وفاق میں حکومت میں ہے،کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوا م جن مسائل و مشکلات کا شکا ر ہیں اس کی ذمہ داری وفاق پر بھی عائد ہوتی ہے،ہم صوبے اور وفاق دونوں سے کراچی کا حق مانگتے ہیں،کراچی قومی خزانے میں تقریبا 70فیصد اور صوبے سندھ کو 95فیصد تک دیتا ہے لیکن نہ سندھ حکومت اور نہ وفاقی حکومت کراچی پر کچھ خرچ کرنے کو تیار ہے،سندھ اسمبلی میں بیٹھے ہوئے جاگیر دار اور وڈیرے دیہی سندھ کے بعدکراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں،جماعت اسلامی کی جدوجہد وڈیرہ اور شاہی اور جاگیرداری ذہنیت کے خلاف ہے،کراچی کے نوجوانوں کو تعلیم، ٹرانسپورٹ جیسی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی جدوجہدہے،دھرنا کراچی کو بااختیار کرنے اور شہریوں کو روزگار دینے کی جنگ ہے،بد قسمتی سے تمام حکومتی جماعتوں نے کراچی کو نظر انداز کیا ہے،آج بدترن حالات میں بھی کراچی سندھ سمیت پورے پاکستان کی معیشت چلارہا ہے،جماعت اسلامی کے تحت شہر بھر میں مظاہرے اور ریلیاں نکالی جارہی ہیں،سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا جاری رہے گا، شاہراہ فیصل پر ایک بڑا احتجاجی مارچ منعقد کیا جائے گا،جماعت اسلامی کا دھرنا محض کوئی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں بلکہ سنجیدہ سیاسی جنگ ہے۔ہماری جدوجہد،عوامی حقوق کی تحریک اور تمام مطالبات جائز،آئینی اور قانونی ہیں۔ہمارا مطالبہ ہے کہ کراچی میں میگاسٹی گورنمنٹ قائم کی جائے،دیہی و شہری آبادی میں یکساں تناسب سے نئی حلقہ بندیاں کی جائیں، بین الاقوامی طرزکا ٹرانسپورٹ کا نظام دیا جائے،شہر میں میئر،ڈپٹی میئر،کونسل کے ممبران کا براہ راست انتخاب کیا جائے۔