میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ضلع وسطی میں کتوں کا راج، سب انسپکٹر سمیت 23 افراد ہسپتا ل پہنچ گئے

ضلع وسطی میں کتوں کا راج، سب انسپکٹر سمیت 23 افراد ہسپتا ل پہنچ گئے

ویب ڈیسک
منگل, ۱۵ اکتوبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

کراچی کے ضلع وسطی میں کتوں کا راج قائم ہوگیا، سب انسپکٹر سمیت 23 افراد ہسپتا ل پہنچ گئے ۔ایف سی ایریا کے مکینوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ،سندھ حکومت سے آوارہ کتوں کے خلاف آپریشن کا مطالبہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں پاگل کتے شہریوں کے لئے خوف کی علامت بن گئے ، تازہ واقعہ میںکتوں نے 23 افراد کو کاٹ لیا، زخمیوں میں ایک سب انسپکٹر بھی شامل ہے ۔جو ون فائیو پر اطلاع ملنے کے بعد علاقہ مکینوں کو ریسکیو کرنے پہنچا تھا اور خود بھی زخمی ہوگیا۔پولیس کے مطابق محمد علی شریف آباد تھانے میں تعینات ہے ۔ عباسی شہید ہسپتا ل کے آر ایم او ڈاکٹر جہانزیب نے بتایا کہ شام 4بجے سے اب تک کتے کے کاٹنے سے زخمی ہونے والے 23 زخمی افراد کو ہسپتا ل لایا گیا جن میں علی محمد، رئیس، عثمان غنی، آریان، ایس ایم اعجاز، عبدالغفار، بسمہ اللہ خان و دیگر شامل ہیں،بیشتر کا تعلق ایف سی ایریا سے تھا۔ڈاکٹر جہانزیب کے مطابق شہری یا سندھ حکومت نے علاج کے لئے ادویات فراہم نہیں کیں، تمام مریض باہر سے دوا خرید کر لائے ۔نجی ٹی وی کے مطابق سب سے زیادہ 12زخمیوں کا تعلق لیاقت آباد 4کے علاقے ایف سی ایریا سے ہے جب کہ دیگر علاقوں میں بھی 11 شہریوں کو کتوں نے کاٹ لیا،وقوعہ کے بعد علاقہ میں خوف و ہراس پھیل گیا،لوگ پاگل کتے کے خوف سے گھروں میں محصور ہو گئے ، جب کہ انتظامیہ غائب ہے ۔ اہلیان علاقہ نے سندھ حکومت سے آوارہ کتوں کے خلاف آپریشن کا مطالبہ کیا ہے ۔شہریوں نے کہا کہ آوراہ کتے گلیوں میں پھر رہے ہوتے ہیں ، ہونے والے واقعہ کے بعد بچوں کو گھروں سے نکالنے سے پہلے سو بار سوچنا پڑے گا، سندھ حکومت کو چاہئے کہ کراچی میں کچرے سے پہلے ان کتوں کے خلاف آپریشن کرے تا کہ شہری سکون کا سانس لے سکیں۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ سندھ حکومت نے رے بیز کیسز سے بڑھتی اموات کے پیش نظر صوبے بھر میں کتا مار مہم شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک دیا تھا۔کراچی سمیت سندھ بھر میں کتے کے کاٹنے کے واقعات میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے ، جب کہ رے بیز سے اموات کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے ، جس پر حکومتی سطح پر بھی تشویش کا اظہار کیا جا چکا ہے ، دوسری طرف کتے کے کاٹے کی ویکسین کی عدم دستیابی کا مسئلہ بھی موجود ہے ۔ رواں سال صوبے میں اب تک کتے کے کاٹے سے 12افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔دو روز قبل بھی جناح ہسپتا ل میں سانگھڑ کی رہائشی 50 سالہ خاتون کتے کے کاٹنے کے باعث انتقال کر گئی تھیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں