میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
الیکشن کمیشن سندھ میں پیپلزپارٹی کی بی ٹیم بن چکا ، حافظ نعیم الرحمان

الیکشن کمیشن سندھ میں پیپلزپارٹی کی بی ٹیم بن چکا ، حافظ نعیم الرحمان

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۵ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہاہے کہ الیکشن کمیشن سندھ میں پیپلزپارٹی کی بی ٹیم بن چکا ہے، آئندہ الیکشن میں سیاسی بھرتیوں کا استعمال کیا جائے گا، کراچی میں چائنا کٹنگ کی ذمہ دار ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی ہیں، دونوں پارٹیاں ایک سکے کے دو رخ ہیں، کراچی کے شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ اگر آپ چاہتے کہ کراچی کی ترقی کا سفر دوبارہ شروع کرنے کیلئے شہر میں جماعت اسلامی کا مئیر لائیں۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا بھرتی کیا ہوا عملہ الیکشن کمیشن میں ڈیوٹی دے رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کو بتانا چاہتے ہیں کہ الیکشن شفاف ہونے چاہئیں۔جماعتِ اسلامی کراچی کے امیر نے کہا کہ پہلے ہی حلقہ بندی کے معاملے میں دھاندلی کی جا چکی ہے۔ حکومتی دبا ئومیں غیر منصفانہ حلقہ بندی اور ووٹنگ لسٹ تیار کی گئی ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات اعلان ہونے کے باوجود ایک سیاسی پارٹی کے ترجمان کو ایڈمنسٹریٹر لگایا ہوا ہے، سندھ میں الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی کی بی ٹیم بن چکا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کراچی تشریف لائیں اور صورتحال کا نوٹس لیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں 1989 سے رینجرز موجود ہے اسکے باوجود ایک ضمنی انتخاب میں لوگ کھلے عام اسلحہ لیکر گھوم رہے تھے تو رینجرز کہاں تھی؟، الیکشن کے دن یرغمال بنانے کی کوشش ہوتی ہے، جماعت اسلامی فری اینڈ فئیر الیکشن کا مطالبہ کرتی ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے سندھ حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے نئی حلقہ بندیوں میں بھی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی، جہاں سے انہیں ووٹ نہیں ملے وہاں 70 سے 90 ہزار پر ایک یونین کمیٹی ہے جبکہ گوٹھ آباد کر کے اپنے ووٹ بڑھائے ہیں وہاں 4 ہزار سے 20 ہزار پر یونین کمیٹی تشکیل دیدی۔ امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کراچی میں نالوں کی صفائی کیلئے 60 سے 80 کروڑ کے تینڈر جاری ہوئے لیکن اسکے باوجود بارشوں میں شہر تالاب کا منظر پیش کرنے لگا، ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب بتائیں نالے کیوں صاف نہیں ہوئے؟۔ ان کا کہنا تھا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ جماعت اسلامی تعصب کی بات کرے، اب سندھی اور بلوچ آپ کے ہاتھوں بیوقوف نہیں بنیں گے، اندرون سندھ میں لسانی بنیادوں پر لڑانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وڈیرے لسانی سیاست کر کے ہمیں آپس میں لڑائیں گے، لسانی سیاست نے کبھی کسی کو فائدہ نہیں دیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں لسانی سیاست آزما کر دیکھ چکے ہیں، 40 سال لسانی سیاست نے ہمیں تباہ و برباد کر دئیے ہیں۔ اختلاف اپنی جگہ مگر لڑائی جھگڑا نہیں ہونا چاہیے تمام سیاسی جماعتوں کا آپس میں کوارڈینیشن ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم سوال کرتے ہیں کہ 90 فیصد ٹریفک پولیس میں غیر مقامی لوگ ہیں تو آپ ناراض ہو جاتے ہیں، شہر کے تمام اجڑے حالات میں اگر کوئی کراچی کو تعمیر کر سکتا ہے تو وہ جماعت اسلامی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں