پی این سول کوآپریٹوہائوسنگ ،عبداسلام میندھرو کی بحریہ ٹائون، پی ای سی ایچ میں اربوں کی جائیدادیں
شیئر کریں
(رپورٹ: فرحان راجپوت )پی این سول کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی اسکینڈل کے مرکزی کردار عبداسلام میندھرو نے دیگرملزمان کے ساتھ مل کر سوسائٹی کی اراضی نان ممبران کو فروخت کردی اور کالے دھن سے حاصل ہونے والی آمدن سے بحریہ ٹائون، پی ای سی ایچ سوسائٹی سمیت دیگر جگہوں پر اربوں روپے کی جائیدادیں بنائی نیب نے کالے دھن سے بنائی جانے والی جائیدادوں کو منجمد کرنے کے لیے کارروائی شروع کردی ہے کلرک شفیق النبی وعدہ معاف گواہ بن کر مجسٹریٹ کے روبرو ملزمان کے خلاف انکشافات کرکے کیس کو پکا کردیا ہے۔ریکارڈ کے مطابق نیب حکام کو شکایت موصول ہوئی تھی کہ مذکورہ سوسائٹی میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی ہے جس پر نیب کے تفتیش کاروں نے تحقیقات عمل میں لائی تو معلوم ہوا کہ سوسائٹی کے لیے گلزار ہجری اسکیم33میں 25ایکڑ اراضی الاٹ ہوئی تھی جس میں رہائشی،کمرشل اور رفاہی پلاٹ بھی شامل تھے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ملزمان عبداسلام میندھرو،دانش،قاسم علی میندھرو،عبدالرحمن میندھرو،یقوب میندھرو سمیت دیگر ملزمان نے ملی بھگت سے جعل سازی الیکشن کمیٹی بنائی تھی تاکہ منصوبے کو مکمل کرسکیں تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ مرکزی ملزم عبداسلام میندھرو نے دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر رفاہی پلاٹ پر چائنہ کٹنگ کی اور80پلاٹ بنادئیے اور پھر سوسائٹی کے338دوسرے ممبران کو فروخت کردئیے اور رقوم ملزمان کے اکاوئنٹ میں منتقل ہوئی جس کے بعد مرکزی ملزم نے جمع ہونے والی رقم سے اہلیہ قمر النسا،عبدالرحمن میندھرو اور یقوب میندھرو اور اپنے ناموں پر جائیدادیں بنائی تاکہ کالے دھن کو تحفظ دیا جاسکے جو کہ ایک جرم ہے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ملم عبداسلام میندھرو معین احمد جاوید مرحوم کے نجی بینک میں واقع اکاوئنٹ میں نان ممبران نے رقم ٹرانسفر کی تھی یہ بینک اکاوئنٹ سوسائٹی کی جعلی قرار داد کے ذریعے کھولا گیا تھا اکاوئنٹ بھی جعلی ہے جس کے شواہد موجود ہیں اور انہوں نے بیانات بھی ریکارڈ کرادئیے ہیں تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ملزمان نے جعل سازی کے ذریعے رفاہی پلاٹ کی سب لیز جاری کرکے لوگوں کو دھوکہ دیا اور ان سے جمع پونجی حاصل کرلی جبکہ اسکینڈل کے دوران اصل ممبران کے ساتھ بھی دھوکہ کی گیا اور دوہرے طریقے سے لوگوں سے پیسہ وصول کیا گیا تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ ملزم دانش اور ملزم قاسم علی میندھرو کزن ہے اسی طرح مرکزی ملزم عبداسلام میندھرو سمیت تقریبا ملزمان آپس میں رشتے دار ہیں تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ مرکزی ملزم عبداسلام میندھرو نے دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر غیر قانونی طریقے سے سوسائٹی کا مکمل چارج سنبھال لیا تھا جس کے شواہد موجود ہیں تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ملزم عبداسلام میندھرو نے جعل سازی کے ذریعے اصل ممبران کی جگہ اپنی والدہ مریم بی بی،ساس زنیب بی بی اور بردار نسبتی محمد انور سمیت دیگر رشتے دارو کو سوسائٹی کا ممبر بنایا جو کہ غلط تھا تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ کالے دھن سے بنائی جانے والی رقم سے ملزم عبداسلام میندھرو نے اہلیہ قمر النسا،والد عبدالرحمن اور سسر یقوب میندھرو کے ناموں پر بحریہ ٹاون میں تین ویلا اور بڑا کمرشل پلاٹ بنایا بحریہ ٹاون میں ہی فلیٹ حاصل کیے پی ای سی ایچ سوسائٹی میں کمرشل پلاٹ بنائے اسی طرح اپنے اور دیگر عزیز واقارب کے ناموں پر بنائی جانے والی جائیدادوں کے شواہد موجود ہیں تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ کالے ھن سے بنائی جانے والی جائیدادوں کو منجمد کرنے کے لیے قانونی کارروائی شروع کردی ہے جس کے دستاویزات مکمل کیے جارہے ہیں مذکورہ اسکینڈل میں ملوث شفیق النبی وعدہ معاف گواہ بن گیا ہے اور مجسٹریٹ کے سامنے اسکینڈل سے متعلق انکش??افات کیے ہیں جس سے کیس پکا ہو گیا ہے ملزمان کے خلاف ملنے والے شواہد سے جرم ثابت ہوتا ہے ملمان کسی رعائت کے مستحق نہیں ہیں ۔