میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی آئی اے کی نجکاری اادارے کے ساتھ مذاق ہے،چیف جسٹس

پی آئی اے کی نجکاری اادارے کے ساتھ مذاق ہے،چیف جسٹس

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۵ جنوری ۲۰۲۰

شیئر کریں

سپریم کورٹ نے پی آئی اے نجکاری خسارہ کیس میں ملازمین کی جعلی ڈگری سے متعلق مقدمات کی تفصیل طلب کر تے ہوئے کہاہے کہ جعلی ڈگری کے مقدمات یہاں سنیں گے ،جعلی ڈگری رکھنے والے ملازمین کو ایک ایک کرکے نکالیں گے ،پی آئی اے ملازمین نے الخیر یونیورسٹی سے ڈگریاں لے رکھی ہے ،الخیر یونیورسٹی تعلیمی اسناد فروخت کرتی ہے ،جعلی ڈگری والے جہاز چلا رہے ہیں ۔منگل کو چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ پی آئی اے کی بساط نہیں تھی تو قرض کیوں لیا،پی آئی اے کی نجکاری کی خبریں اتنے بڑے قومی ادارے کیساتھ مذاق ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ نظریں پی آئی اے کی نجکاری پر نہیں بلکہ نیویارک پر ہے۔ انہوںنے کہاکہ عدالت کو ائیر لائن یا جہاز اڑا نہیں آتا ہے،کیا پی آئی اے کو ادارہ چلانا آتا ہے یا نہیں،ایک جہاز کے لیے 700 ملازم کام کرتے ہیں۔ وکیل نعیم بخاری نے کہاکہ پی آئی اے کی بحالی کا یہ آخری موقع ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ آخری موقع کیوں۔پی آئی اے کیوں نہیں چل سکتی،ریاستی ادارے کو بند ہونے نہیں دینگے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ پی آئی اے کو ملنا والا مالی بیل آئوٹ پیکج مہینوں میں ختم ہو جاتا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے مقدمہ کی سماعت چار ہفتوں تک ملتوی کردی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں