میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایڈمنسٹریٹر بلدیہ جنوبی کی ناک کے نیچے خلافِ ضابطہ تعیناتی

ایڈمنسٹریٹر بلدیہ جنوبی کی ناک کے نیچے خلافِ ضابطہ تعیناتی

ویب ڈیسک
پیر, ۱۴ دسمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ ) ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر بلدیہ جنوبی / میونسپل کمشنر اختر شیخ کی ناک کے نیچے خلافِ ضابطہ تعیناتی کا کھیل جاری ” نشانہ ، طلبہ وطالبات، تعلیم ، قوم، مستقبل ہیں محکمہ سینیٹیشن کا ملازم سمیع شیخ محکمہ تعلیم کے شعبے میں بطور افسر تعینات من پسند من مانے اقدامات سپریم کورٹ کے احکامات کے بر خلاف ( 386 ) اساتذہ کا 4 مہینے کا ٹائم اسکیل لاکھوں کروڑوں ہتھیانے / ہضم کرنے کا منصوبہ منظر عام پر ادھر محکمہ سینیٹیشن میں کچرا اٹھانے، ٹھکانے لگانے والے نے تعلیم و تعلیمی نظام کو ہی ٹھکانے لگانے کیلے کمر کس لی ” سپریم کورٹ ” ریاست ” ادارتی ” احکامات و رٹ سب داؤ پر حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ ادھر دوسری طرف انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق موصوف آداب و اخلاقیات سے بھی بے بہرہ ہئے کچرا اٹھانے کے حوالے سے زبان و گفتگو میں تبدیلی نہ آسکی خواتین و مرد ملازمین سے جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے بدتمیزی سمیت مغلظات کا استعمال بھی انکا خاصہ بتایا جارہا ہے دفتری اوقات کار کے برخلاف آمد و روانگی بھی معمول ” اوپر تک تعلقات اثر رسوخ رکھتا ہوں ” قوانین و ضابطے ” ہمارے لئے نہیں میرا اپنا قانون چلتا ہئے موصوف کے رویئے عادت و اطوار سے ایک جانب مرد و زن اساتزہ پریشان تو دوسری جانب زہنی کوفت و پریشانی کے باعث تعلیمی نظام و تسلسل میں بھی رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے واضح رہے کہ موصوف نے اپنا فرنٹ مین کھلاڑی و بیٹر کاشف نامی ملازم کو رکھا ہوا ہئے جسکے بارے میں زرائع بتاتے ہیں ( آوٹ آف ٹرن ) خلاف ضابطہ ترقی کی منازل طے کیں ہیں چوکیدار ملازم نے بیٹر و معتمد خاص کا مقام حاصل کررکھا ہئے موصوف سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلی تضحیک و حکم عدولی کا باعث و مرتکب ہئے ” نان ایس یو جی پوسٹ ” پر ڈائریکٹر ایجوکیشن تعینات ہئے ” ایس یو جی افسر سمیع شیخ ” نے خلاف ضابطہ نان ایس یو جی پوسٹ پر اپنی تنخواہ ایڈجسٹ کرنے کی تیاری شروع کر رکھی جسکے موصوف کہتا پھر رہا ہئے کہ میری سیٹنگ ” اوپر والوں اور سیاسی بازیگراوں سے بھی ہئے علاؤہ ازیں خود کو ڈپٹی کمشنر جنوبی کا دیرنہ دوست و یار غار کا بھی دعویٰ کرتا ہئے واضح رہے کہ سمیع شیخ جو کہ کچرا اٹھانے کے محمک سینیٹیشن سے وابسطہ رہے کیسے ممکن ہئے کہ انکے پاس تعلیمی نظام سے وابستگی کے حوالے سے تجربہ / اسناد و دیگر ضروری کاغذات و دستاویزات موجود ہوں جن لوگوں نے یہ غیرقانونی عمل کیا انکی ملک و قوم اور تعلیم سے دلچسپی واضح طاہر ہے موصوف دفتر دوپہر 2 بجے کے بعد دفتر آتے ہیں اور رات 9 بجے تک آفس میں نہ جانے کون کونسے معملات نمٹاتے ہیں ادھر اندرونی ادارتی زرائع بتاتے ہیں کہ محکمہ تعلیم بلدیہ جنوبی کی 386 اساتذہ کو ٹائم اسکیل دیا گیا تھا سپریم کورٹ چیف سیکرٹری سندھ کے احکامات پراور انکو واجبات کی ادائیگی کرنے کے لئے تیاری مکمل تھی لیکن ان اساتذہ سے ایک فارم بزریعہ دھونس / دھمکی محمکہ آڈٹ اورمحکمہ ایجوکیشن لیاری کے ڈپٹی ڈائریکٹرز کی ملی بھگت بھروایا جارہا ہے جس کے مطابق ہر ٹیچر کو 4 مہینے کے واجبات چھوڑنے ہونگے بصورت دیگر اس کو واجبات نہیں دئیے جائیں اورجو ٹیچر 4 ماہ کے واجبات سے دستبردار ہوگا اس ہی کو واجبات ملیں گے زرائع کہتے ہیں اس مد میں بھی لاکھوں / کروڑوں ٹھکانے لگانے کے منصوبے پر کام جاری ہئے اس سلسلے میں بعض اساتذہ نے میونسپل کمشنر اختر شیخ سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ بھی اس سلسلے میں خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔ذرائع مطابق اس وقت ڈائریکٹر ایجوکیشن خاص طور پر کسی ایجنڈے پر کام کرتے ہوئے محمکہ تعلیم بلدیہ جنوبی کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔اساتذہ کا کہنا ہے کہ متعدد دفعہ اپنے کاغدات و ریکارڈ چیک بھی کراچکے ہیں انکی نقول بھی جمع کراچکے ہیں لیکن ایک بارپھر سے ہمیں ریکارڈ طلبی کے نام پر پریشان کیا جارہا مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں