میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ اسمبلی میں اچانک پری بجٹ بحث، اپوزیشن کا احتجاج و بائیکاٹ

سندھ اسمبلی میں اچانک پری بجٹ بحث، اپوزیشن کا احتجاج و بائیکاٹ

ویب ڈیسک
جمعه, ۳ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے پارلیمانی گروپ ایوان میں اچانک پری بجٹ بحث کے آغاز پراحتجاج کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی سے واک آئوٹ کرگئے ۔ جی ڈی اے اور پی ٹی آئی کے ارکان کا کہنا تھا کہ بجٹ جیسے اہم موضوع پر بحث شروع کرنے کے سلسلے میں اپوزیشن کو نہ تو اعتماد میں لیا گیا اور نہ ہی انہیں اس کی پہلے سے کوئی اطلاع دی گئی تھی ۔ جمعہ کوسندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیرصدارت 55 منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ ایوان کی کارروائی کے آغاز میںوہاں موجود ارکان کی تعداد انتہائی کم تھی۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے ارکان کی عدم دلچسپی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں بجٹ پر بحث کرنی ہے لیکن لوگ نہیں آرہے ہیں۔ اسپیکرنے کورم پورا نہ ہونے کے باعث جلاس ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کردیا اور 25 منٹ بعد اجلاس کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی۔سندھ اسمبلی میں وقفہ دعا کے دوران5 سالہ بچی فریحہ کے لیے دعا ئے مغفر ت کی گئی ۔ قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کچے میں ڈاکو مغویوں کی بچیوں سے زیادتی کررہے ہیں۔ان کے لیے بددعا کریں۔ پی ٹی آئی کے رکن خرم شیر زمان نے الزام لگایا کہ عمران خان کو قتل کرنے کی تیاریاں ہورہی ہیں،ان کو بھی چھوٹی چھوٹی عدالتوں میں بلایا جارہا ہے جو لوگ یہ کررہے ہیں ان کے لیے دعا کی جائے ۔ خرم شیر زمان نے کہا کہ بی بی بے نظیر بھٹونے بھی ایسے ہی خدشات کا اظہار کیا تھا۔ خرم شیر زمان کے ان ریمارکس پر وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ کہاں بے نظیر بھٹو اور کہاں ان کا لیڈر، شہید بی بی ایک بہادر لیڈر تھیں۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے ایوان کو جب یہ اطلاع دی کہ جمعہ سے پری بجٹ بحث شروع کی جارہی ہے تو صوبائی وزیر مکیش کمار چاؤلہ اور جی ڈی اے کے رکن شہریار مہر میں تکرار ہوگئی ۔ شہریار مہر نے اس بات پر سخت احتجاج کیا کہ پری بجٹ اجلاس کے بارے میں ہمیںپہلے سے کچھ نہیںبتایا گیا اور سرپرائز دیا گیاہے جس پر مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ یہ اجلاس میں آتے نہیں ہیں اور یہاں آکر اعتراض کررہے ہیں۔ مکیش کمار کی اس بات پر شہر یار مہر غصے میں آگئے اور انہوں نے صوبائی وزیر کے بارے میں کہا کہ رات کو یہ گتا چلاتا ہے اور دن میں گندم بیچتا ہے ۔ایوان میں تلخی کے بعد جی ڈی ارکان کے ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کھڑے ہوئے اور انہوں نے شور شرابہ شروع کردیا ۔اس موقع پر اپوزیشن لیڈ ر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پری بجٹ اجلاس سے متعلق مجھے بھی نہیں بتایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپوزیشن لیڈر ہوں مجھے تک اطلاع نہیں دی گئی ۔اس لئے ضروری ہے کہ آج کا اجلاس ملتوی کردیں۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ میں آپ کہنے پر اجلاس ملتوی نہیں کروں گا۔ اسپیکر کے اس جواب پرجی ڈی اے نے اجلاس سے واک آو ٔٹ کردیا۔ جس پر مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ ان لوگوں کا کام ہی ہے واک آؤٹ کرنا۔ اس موقع پر جی ڈی اے کا ساتھ دیتے ہوئے پی ٹی آئی نے بھی اجلاس سے واک آؤ ٹ کردیا۔ اپوزیشن کے دو پارلیمانی گروپوں کے ارکان کے باہر جانے کے بعد اسپیکر نے پری بجٹ بحث شروع کرادی ۔بعدازاں اسپیکر نے سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کی دوپہر دوبجے تک ملتوی کردیا ۔سندھ اسمبلی کا آئندہ اجلاس اسمبلی کی پرانی عمارت میں ہوگا۔ اجلاس ملتوی کرنے سے قبل اسپیکر نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ اپوزیشن لیڈر جب بھی ایوان میںآتے ہیںوہ ہاؤس کو ڈسٹرب کرکے چلے جاتے ہیں۔آغا سراج نے کہا کہ ہم ان کی وجہ سے رولز کے خلاف کام نہیں کرسکتے ۔ہمیں رولز کے مطابق ہی چلنا پڑے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں