میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ضلع جنوبی میں416 بلڈنگیں انتہائی خطرناک قرار

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ضلع جنوبی میں416 بلڈنگیں انتہائی خطرناک قرار

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۴ جون ۲۰۲۳

شیئر کریں

کراچی (رپورٹ: آصف سعود) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ضلع جنوبی کی 416 بلڈنگوں کو انتہائی خطرناک بلڈنگ قرار دے دیا مذکورہ بلڈنگوں میں 80 فیصد بلڈنگوں میں سینکڑوں فیملیز آباد ہیں جن بڈنگوں کو خطرناک قرار دیا گیا ہے ان میں وہ بلڈنگ بھی شامل ہیں جو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران نے بھاری رشوت لے کر بنوائیں کراچی میں ممکنہ طوفان کے خطرے کے باعث غیر معیاری تعمیرات اور آثار قدیمہ کی بلڈنگوں کو حساس اور خطرناک قرار دے کر اعلیٰ حکام کو خبرار کرکے کاغذ کا پیٹ بھردیا گیا ضلع جنوبی میں کسی بھی بڑی قدرتی آفت کے نتیجے میں بھاری جانی اور مالی نقصان ہوسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ممکنہ طوفان کے خطرے کے پیش نظر سندھ حکومت ضلع جنوبی کی 416 عمارتوں کو انتہائی خطرناک قرار دے کر اپنی رپورٹ پیش کردی ذریعے کا کہنا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے جن 416 بلڈنگوں کو خطرناک قرار دیا ان میں 80 فیصد سے زائد بلڈنگوں میں سینکڑوں فیملیز آباد ہیں ذریعے کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے نے جن 416 بلڈنگوں کی نشاندہی کی ان پلاٹوں پر ایس بی سی اے کے افسران نے ہی بھاری رقوم لے کر بلڈر مافیا کو غیر معیاری تعمیرات کرنے کی اجازت دی تھی ذریعے کا کہنا ہے کہ حساس قرار دی جانے والی کسی بھی بلڈنگ کا ایس بی سی اے سے کوئی لے آئوٹ منظور نہیں ہے جبکہ فہرست میں بعض تاریخی عمارتوں کو بھی شامل کیا گیا ہے ذریعے کے بقول ممکنہ طوفان کے نتیجے میں اگر ضلع جنوبی میں بلد عمارتوں کو نقصان پہنچتا ہے تو اس سے بڑے پیمانے پر انسانی جانیں ضائع ہوسکتی ہیں ایس بی سی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے نے اعلیٰ حکام کو 416 خطرناک بلڈنگوں کی فہرست دے کر دفتری کاغذات کا پیٹ بھردیا لیکن ان خطرناک بلڈنگوں کو خالی کرانے کیلئے کوئی حکمت عملی نہیں بنائی گئی ہے جرأت کو ضلع جنوبی کی 416 خطرناک عمارتوں کی مکمل فہرست ایس بی سی اے ذرائع سے حاصل ہوئی ہے جس کے مطابق ضلع جنوبی کے علاقے لیاری میں 104 بلڈنگوں کو خطرناک قرار دیا گیا ہے اسی طرح صدر اولڈ ٹائون کوارٹر کی 33 بلڈنگوں، بندر روڈ کوارٹر کی 8 بلڈنگوں، وادھومل اودھا رام کوارٹر کی 7 بلڈنگوں مارکیٹ کوارٹر کی 13 غلام حسین قاسم کوارٹر کی 16 نیپئر کوارٹر کی 28، رنچھوڑ لائن کوارٹر کی 43، H-V کوارٹر کی 7، پریڈی کوارٹر کی 6، رامسوامی کوارٹر کی 23، لارنس کوارٹر کی 16، ناہل رام کوارٹر کی 8، سرائے کوارٹر کی 21، لیاری کوارٹر کی 8، آرام باغ کوارٹر کی 39، پریدی کوارٹر کی 5، کوئنس کوارٹر کی ایک، صدر بازار کوارٹرز کی 30، کلفٹن کی 11، باتھ آئی لینڈ کی ایک، ریلوے کوارٹر کی ایک، سول لائن کوارٹر کی 5، آرٹلری میدان کوارٹر کی 12، فریئر ٹائون کوارٹر کی ایک بلڈنگ شامل ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ خطرناک قرار دی جانے والی بلڈنگوں میں رہنے والوں کو تاحال بلڈنگوں سے نہیں نکالا گیا ہے معلوم ہوا ہے کہ ایس بی سی اے نے مذکورہ 416 بلڈنگوں میں رہنے والوں کو نوٹس بھی جاری کئے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان کے بعد ایس بی سی اے یہ کہہ کر بری الذمہ ہوجائے کہ انہوں نے سندھ حکومت اور خطرناک بلڈنگوں میں رہنے والوں کو آگاہ کردیا تھا لیکن ان کی جانب سے ادارے سے کوئی تعاون نہیں کیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں