کراچی ،بچے کے اغوا میں محکمہ صحت حیدرآباد کی ملازم بہنیں ملوث
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) کراچی میں بچے کے اغوا میں محکمہ صحت حیدرآباد کی ملازمہ اور بہنیں ملوث ہونے کا انکشاف، تنخواہ روک دی گئی، فائنل شوکاز جاری، لیبر کالونی کی رہائشی لیڈی ہیلتھ ورکرز سپروائزر نازیہ کچھ ماہ جیل میں رہنے کے ضمانت پر آزاد ہوئی، ڈھائی سالہ بچے مصعب کو فیسٹا واٹر پارک سے اغوا کرکے حیدرآباد لایا گیا، والد کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوا، پولیس نے بازیاب کرایا، تفصیلات کے مطابق کراچی میں بچے کے اغوا میں محکمہ صحت حیدرآباد کی ملازمہ اور بہنیں شامل ہونے کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرات کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق پانچ ماہ قبل فیسٹا واٹر پارک سے ڈہائی سالہ بچہ مصعب اغوا ہوگیا تھا جس کا مقدمہ 8 مئی کو بچے کے والد عبدالعزیز ایدھی کی مدعیت میں میمن گوٹھ تھانے پر داخل کیا گیا تھا، سی سی ٹی وی کی مدد سے پولیس نے حیدرآباد میں چھاپہ مار کر لیڈی ہیلتھ ورکرز سپروائزر نازیہ قریشی کو گرفتار کرکے بچے کو بازیاب کرایا تھا، ذرائع کے مطابق اس واردات میں نازیہ قریشی سمیت اس کی دو بہنیں شازیہ اور ثنا صنم بھی شامل تھیں اور وہ بھی لیڈی ہیلتھ ورکرز ہیں، کچھ ماہ جیل میں رہنے کے بعد نازیہ نے ضمانت پر رہائی حاصل کی، دوران جیل لیڈی ہیلتھ سپروائزر جھوٹی رپورٹس بھی بناتی رہی اور محکمہ صحت میں جھوٹا حلف نامہ جمع کروایا کہ وہ ایس آئی یو ٹی میں داخل ہے اور اس کا علاج چل رہا ہے، چار ماہ تک جیل میں ہونے کے باوجود ملازمہ کی تنخواہ جاری رہی، مامرے کا پتہ چلنے پر محکمہ صحت حیدرآباد نے سخت ایکشن لیتے ہوئے لیڈی ہیلتھ سپروائزر کی تنخواہ روکتے ہوئے فائنل شوکاز جاری کردیا ہے جبکہ کیس میں نامزد نازیہ کی بہن لیڈی ہیلتھ ورکر ثنا کو بھی شوکاز جاری کردیا ہے، کیس میں نامزد نازیہ سمیت دیگر افراد لیبر کالونی حیدرا?باد کے رہائشی ہیں، اغوا کیس میں نامزد ہونے کے باوجود محکمہ صحت نے ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی۔