میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عادل عمر ،طلال مگسی کی سرپرستی ،گڈاپ زون خلاف ضابطہ غیر قانونی تعمیرات کا جنگل بن گیا

عادل عمر ،طلال مگسی کی سرپرستی ،گڈاپ زون خلاف ضابطہ غیر قانونی تعمیرات کا جنگل بن گیا

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۲ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منجھے ہوئے کھلاڑیوں نے اپنا قبلہ درست کرنے سے یکسر انکار کردیا۔ تحقیقاتی اداروں کی یاترا مڈ بھیڑ معمول کا حصہ و چکر،اصل حدف و دھندا پیسہ جب تک سیٹ تب تک موجیں، سپریم کورٹ کے احکامات و ریاستی رٹ سے کھلواڑ کا کھیل جاری ہے۔ کرپٹ و راشی نام چین ڈائریکٹر عادل عمر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر طلال مگسی نے عمر بھر ساتھ نبھانے سمیت غیرقانونی تعمیرات و تعمیراتی مافیا کو پالنے کا عہد کر لیا۔ غیر قانونی تعمیرات و تعمیراتی مافیا کی مکمل سرپرستی جاری، گڈاپ زون خلاف ضابطہ تعمیرات کا جنگل بن گیا، جاری دھندے کے عوض لاکھوں کروڑوں ٹھکانے لگا دیے گئے، جبکہ شہر اور شہریوں سے انکے بنیادی انسانی حقوق سمیت یوٹیلیٹی سروسز کا فقدان بھی اسی مافیا کے ہاتھوں تباہ و برباد کیا جارہا ہے، ایک طرف چھاپے گرفتاریاں تو دوسری طرف مست وصولیوں کا غیرقانونی کاروبار اپنے مکمل جوبن پر کوئی ڈر و خوف آڑے نہیں، کرپشن کے بے تاج بادشاہ و بازی گر نیب زدہ راشی و کرپٹ ڈائریکٹر عادل عمر کی بادشاہت و راج جاری گڈاپ زون میں کرپٹ مافیا کی ملی بھگت سے غیرقانونی تعمیرات جاری، عادل عمر نے اپنے منظور نظر فرنٹ مین کھلاڑی ڈپٹی ڈائریکٹر گڈاپ زون طلال مگسی کو علاقے کو تاراج کرنے کا گرین سگنل جاری کردیا۔ اس حوالے سے انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی علاقائی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ڈائریکٹر گڈاپ زون عادل عمر اور طلال مگسی کی مشترکہ غیرقانونی پارٹنر شپ کے دوران علاقے میں درجنوں غیر قانونی زیر تعمیر عمارتوں پر کام جاری ہے۔ ڈائریکٹر گڈاپ زون عادل عمر اور ڈپٹی ڈائریکٹر طلال مگسی کی زیر نگران گڈاپ زون کے علاقے سرجانی میں رہائشی پلاٹ پر کمرشل فلیٹ، یونٹس، پورشن بغیر کسی نقشے اور بغیر سرکاری منظوری کے ناجائز تعمیرات کا کاروبار جاری ہے۔گڈاپ زون کے علاقے سرجانی کے سیکٹر 5-C میں پلاٹ نمبر SR-19 پر G+M+5 بغیر نقشے کے غیر قانونی تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں،متذکرہ بالا کرپٹ آفیسرز کے زیر سایہ سیکٹر 4-A کے پلاٹ نمبر SR-17,18 ، SR-31;32 ، SR-23 اور سیکٹر 4-D کے پلاٹ نمبر SR-37، SR-402 پر بھی غیر قانونی تعمیرات تیزی سے جاری ہیں۔ یاد رہے کہ عادل عمر صدیقی کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کے الزام میںکچھ ماہ قبل نیب نے گرفتار کیا تھا اور نیب نے عادل عمر سے غیرقانونی طریقوں سے بنائے گئے اثاثے، لگژری گاڑیوں سمیت کروڑوں روپے برآمد بھی کیے تھے، جبکہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے واضح اور دو ٹوک احکامات موجود ہیں کہ نیب پلی بار گین زدہ شخص کو دوبارہ سیٹ نہ دی جائے، مگر عادل عمر کی اونچی اڑان جاری ہے، جو سپریم کورٹ کے فیصلے کی کھلی توہین ہے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں