میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شیخ رشید غفلت کی نیند میں مگن، ریلوے حادثات کی انکوائریاں بند کرنے کی کھلی چھوٹ

شیخ رشید غفلت کی نیند میں مگن، ریلوے حادثات کی انکوائریاں بند کرنے کی کھلی چھوٹ

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۰ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) خسارے میں ڈوبا پاکستان ریلوے آئے روز نت نئے حادثات کو جنم دینے لگا وفاقی وزیرشیخ رشید کی جانب سے ریلوے حادثات کی انکوائریاں بند کرنے کی کھلی چھوٹ دیدی گئی لاہور،ملتان،سکھر،کراچی،پشاور،کوئٹہ،راولپنڈی میں رواں سال ریلوے حادثات میں گذشتہ سالوں کے مد مقابل تیزی سے اضافہ ریلوے حادثات میں کراچی ڈویژن سر فہرست قرار ریلوے اعداد وشمارکے مطابق رواں سال کراچی ڈویژن میں ٹرینوں کے 20لاہورمیں 18،ملتان میں 10،پشاور میں 3،راولپنڈی میں 5،سکھر میں 9اورکوئٹہ میں ایک حادثہ رونما ہوا ہے جبکہ رواں سال ڈی ریلونٹ کے35،ریلوے پھاٹکوں پر12اور آ گ لگنے کے 4حادثات ریکارڈکیے گئے ہیں رولنگ اسٹاک کی خامیوں کے باعث 14اورپٹریوں کی خستہ حالی کے باعث 11حادثات پیش آئے ہیں ریلوے عملے کی غلطی کے باعث 9ٹرین حادثات ریکارڈ کیے گئے ہیں الیکٹرک شارٹ سرکٹ سے 3سگنل اینڈ انٹر لاک میں خرابی کے باعث دوحادثات رونما ہوئے ہیں جبکہ سات حادثات کی وجوہات تاحال اب تک سامنے نہیں آسکیں ہیں رواں سال جنوری سے جون کے دورانیے میں پاکستان ریلوے میں 65 سے زائد حادثات رونما ہوئے ہیں جن کی تعداد گذشتہ سالوں کے مد مقابل اضافی بتائی جاتی ہے جس کے بعدبھی ریلوے کی کارکردگی میں کسی قسم کی خاطر خواہ بہتری تاحال اب تک سامنے نہیں آ سکی ہے جس کے تحت موجودہ حکومت میں گذشتہ حکومتوں کے مد ِ مقابل ریلوے حادثات میں انتظامی کنٹرول کی درست دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب مزید حادثات کا خدشہ ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں