میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈسٹرکٹ ملیر لینڈ گریبرز کی جنت بن گیا،اربوں کی کرپشن جاری

ڈسٹرکٹ ملیر لینڈ گریبرز کی جنت بن گیا،اربوں کی کرپشن جاری

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۰ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: جوہر مجید شاہ) ڈسٹرکٹ ملیر لینڈ گریبرز کے نشانے پر ” اربوں / کھربوں کی سرکاری اراضی / سیاسی و ضلعی انتظامیہ کی کرپٹ و راشی مافیا کے رحم و کرم پر ” تھانہ بن قاسم کی حدود میں واقع سرکاری اراضی ناکلاس (309) دیہہ جوریجو کی زمین جو ” 30 سالہ لیز / پٹے پر دی گئی ہئے زمین سے متعلق محکمہ بورڈ آف ریونیو کے ریکارڈ کے مطابق زمین 30 سالہ لیز پر ہئے علاؤہ ازیں مزکورہ اراضی سے متعلق ” عدالتی فیصلہ جو تمام مندرجہ بالا حقائق پر مہر تصدیق ثبت ہئے مگر اسکے باوجود سیاسی / عوامی منصب کا یکسر غلط و ناجائز استعمال سونے پہ سہاگہ مشترکہ طور پر ملی بھگت جس میں سیاسی و انتظامی مافیا دونوں شامل ہیں مزکورہ زمین ٹھکانے لگائی جارہی ہئے اس حوالے سے انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی علاقائی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ” سرکاری اراضی ” کو ٹھکانے لگانے کے لیے میدان میں جس کھلاڑی و بادشاہ گر کو اتارا گیا ہئے وہ اس دھندے کا ماہر ہئے اسکا نام ” رشید گبول ” ہئے ادھر انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی و علاقائی زرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ۔مزکورہ لینڈ گریبر اور اسکے دیگر کھلاڑیوں کی کھلی سرپرستی پاکستان پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما و (رکن صوبائی اسمبلی ساجد احمد جوکھیو انکے پرسنل سیکرٹری سمیت ڈسٹرکٹ انفارمیشن سیکرٹری ” میر عباس ٹالپر ” کر رہیں ہیں ادھر زرائع نے اس بات کی تصدیق بھی کی ہئے کہ مزکورہ فرنٹ مین کھلاڑی ” رشید گبول کئی مرتبہ گرفتار ہوکر حوالات کی یاترا کر چکا ہئے جبکے زرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ مزکورہ لینڈ گریبر جیل یاترا بھی کرچکاہے ہئے ادھر ملنے والی اطلاعات کے مطابق ناکلاس 309 دیھ جہوریجو میں 30 سالہ لیز / پٹے پر لی گئی زمین پر جعلی گوٹھ کے نام پر زمیں پر قبضہ کیا جارہا ہے اس زمین پر غیرقانونی طورپر لاکھوں / کروڑوں لیکر مقامی بلڈر سے ساز باز کرتے ہوئے فلک ناز پروجیکٹ لانچ کیا جارہا ہے۔لینڈگریبر رشید گبول کے بارے میں کہا جارہا ہے وہ سیاسی و سرکاری سرپرستی میں ملیر کی اربوں / کھربوں کی سرکاری اراضی ٹھکانے لگا چکا ہے ان میں قابل ذکر "عباس ٹاون ” پیپری گوٹھ ” جبلی گوٹھ ” سومار گوٹھ ” شامل ہیں ادھر سادہ لوح شہریوں سے جعلی و بوگس گوٹھوں کہ نام پر لوٹ مار و ڈاکہ زنی کا ناجائز دھندہ جاری ہے جس کی آڑ میں لاکھوں کروڑوں ٹھکانے لگانے جارہیں ہیں جس کی بنیاد پر حکومت سندھ سمیت سرکاری اداروں کو ریونیو آمدنی کی مد میں لاکھوں کروڑوں کا چونا و جھٹکا دیا جارہا یاد رئے مذکورہ اراضی پر کچھ عرصہ قبل محکمہ ریونیو کے انسداد لینڈ نے کاروائی کے لیے سازو سامان و مشینری پہنچائی تو لینڈگریبر اور جرائم پیشہ پیڈ ورکرز نے اسسٹنٹ کمشنر مختار کار سمیت مقامی پولیس پر براہ راست اندھا دھندفائرنگ کر دی اور اس دوران موقع پر موجود صحافی برادری کو بھی نشانے پر لیا گیا اس فائرنگ کی زد میں آکر لگ بھگ 5/6! افراد زخمی بھی ہوئے ہوگئے اس حملے اور فائرنگ کے بعد انتظامیہ کو موقع سے واپس جانا پڑا ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے مزید بتایا کہ مزکورہ لینڈ گریبرز کو مختلف انتہا پسند لسانی جماعتوں کے کرتا دھرتاؤں سمیت کارکنان کی بھی حمایت اور پشت پناہی حاصل ہے مذکورہ علاقہ اس مافیا کیوجہ سے ریاستی رٹ سے باہر اور علاقہ غیر بنا ہوا ہے علاقائی ذرائع کہتے ہیں کہ اس علاقے میں کرائم ریٹ بھی خطرناک حد تک بڑھا ہوا ہے تھانہ بن قاسم و اسٹل ٹاون کی حدود میں ہونے والے کرائم اور انکی محفوظ پناہ گاہ اسی علاقے کو بتایا جارہا ہے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر ڈسٹرکٹ ملیر ڈی آئی جی ایسٹ ایس ایس پی ملیر متعلقہ اسٹیشن ہیڈ آفیسرز سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں