کراچی واٹر بورڈمیں گریڈ19 کاسینئر پرائیویٹ سیکریٹری تاحال براجمان
شیئر کریں
( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ کی اہم ترین برانچ مانیٹرنگ اینڈ ایوولیشن میں 17 گریڈ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی منافع بخش پوسٹ پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن میں گریڈ۔19 سینئر پرائیویٹ سیکریٹری محمد لطیف خان کو نہیں ہٹایا جا سکا ، واضح رہے کہ محمد لطیف خان برسہا برس سے ڈیپوٹیشن کی بنیاد پر لوکل گورنمنٹ کی مانیٹئیرنگ اینڈ ایوولیشن برانچ میں گریڈ۔17 کی پوسٹ پر غیر قانونی طور پر قابض ہیں۔ جبکہ یہ تنخواہ گریڈ۔19 کی کراچی واٹر کارپوریشن سے ہی لے رہے ہیں۔لطیف خان جو کہ ہائر گریڈ۔19 میں ترقی پانے کے باوجود بھی لوئر گریڈ۔17 کی پوسٹ سے جونک کی طرح چپکے ہوئے ہیں۔لوکل گورنمنٹ کے سالانہ ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت کراچی کیلئے اربوں روپوں سے بنائی گئی ترقیاتی اسکیمز کیلئے فنڈز کا اجرائ اور منظوری سمیت ایڈمنسٹریٹیو اپروولز بھی یہاں ہی سے ہوتی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی اس پوسٹ پر فائز محمد لطیف خان اس چیز کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں۔اور جو اسکیمز منظور ہوتی جاتی ہے ان میں سے دو سے تین اسکیمز جو کہ کروڑوں روپے مالیت کی ہوتی ہیں یہ متعلقہ پی۔ڈی۔ اور ٹھیکیدار مافیا سے مبینہ ساز باز کرکے اپنے نام پر روک لیتے ہیں۔ اور یوں کروڑوں روپوں کے ٹینڈرز غیرقانونی طور پر اور دھونس دھاندلی سے یہ اپنے من پسند ٹھیکیدار کو دے دیتے ہیں ذرائع کے مطابق آج کل لطیف خان نے اپنے بیٹے کو بھی ٹھیکیدار بنا دیا ہے اور جو بھی کام یا اسکیمز لطیف خان لیتے ہیں وہ اپنے بیٹے کی کمپنی اور ایک دو جو ان کے پسندیدہ ٹھیکیدار اور پارٹنر ہیں ان کی کمپنیوں کے نام ورک آرڈرز نکلوا دیتے ہیں۔ اور اس طرح لطیف خان مبینہ طور پر اپنی پوسٹ کا ناجائز فائدہ اٹھا کر غیرقانونی طور پر انڈر کور ٹھیکیدار بن چکے ہیں۔ برس ہا برس گزر جانے کے باوجود لطیف خان مخصوص چمک کے عوض آج بھی اپنی جگہ پر قائم و دائم ہیں۔ موجودہ اے سی ایس۔ حسین شیخ اور اسپیشل سیکریٹری عثمان معظم بھی محمد لطیف خان کے گرویدہ بن چکے ہیں اور شاید یہی وجہ ہے نجیب احمد جسیسندھ ہائیکورٹ کے حکم پر کراچی واٹر کارپوریشن روانہ کیا ہے لیکن اس معاملہ کو دیکھ کر بھی لوکل گورنمنٹ لطیف خان کا ڈیپوٹیشن پر تعیناتی ختم کرکے اسے واپس کراچی واٹر کارپوریشن روانہ کرنے کیلئے تیار نظر نہیں آرہے ہیں اور لطیف خان اپنا شکار بڑوں کی آشیرباد سے بہت اچھی طرح کرنے میں آج بھی کامیاب ہیں اور سب اس سے سیراب بھی ہورہے ہیں جبکہ نیب کراچی اور انٹی کرپشن والے بھی یکدم چپ سادھ کر بیٹھے ہیں اور ان کی طرف سے بھی لطیف خان کے خلاف آج تک کوئی کاروائی ہوتی ہوئی نظر نہیں آئی مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ مئیر کراچی ڈپٹی مئیر سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔