غیرقانونی چیئرمین نے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کو تباہی کی دہانے پر پہنچا دیا
شیئر کریں
غیرقانونی مقرر چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ نے ادارے کو تباہی کی دہانے پر پہنچا دیا، سندھ کے سرکاری اسکول نصابی کتب سے محروم، لاکھوں طلبائ و طالبات کی تعلیمی عمل خطرے میں پڑ گیا، کتابوں کی چھپائی کیلئے دو ارب سے زائد کی رقم رکھی گئی، 60 کروڑ روپے کے لگ بھگ رقم کی کتاب چھاپے گئے، ذرائع، تفصیلات کے مطابق سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ جامشورو کے عھدے پر غیرقانونی براجمان آغا سہیل نے ادارے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، ذرائع کے مطابق کتابوں کی چھپائی کیلئے ہر سال دو ارب سے زائد کی رقم رکھی جاتی ہے تاہم اس بار سندھ کی سرکاری اسکولوں میں صرف 20 فیصد سرکاری کتب پہنچ سکے ہیں، ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر صرف 60 کروڑ کے لگ بھگ رقم کے کتاب چھپائے گئے ہیں، سرکاری کتب نہ پہنچنے کے باعث سندھ کے سرکاری اسکولوں کے لاکھوں طلبا و طالبات کا تعلیمی عمل خطرے میں پڑ گیا ہے جبکہ سندھ کے مختلف علاقوں میں اساتذہ و طلبا نے درسی کتابوں کی فراہمی کیلئے احتجاج بھی کیا ہے، ذرائع کے مطابق چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ جامشورو آغا سہیل نے پبلشر مافیا سے گٹھ جوڑ کر لیا ہے اور اسکولوں میں 20 فیصد کتابوں کی فراہمی کرکے پبلشر کو بھی مارکیٹ میں من مانے قیمتوں پر کتاب فروخت کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے، ذرائع کے مطابق اس کھیل کے ذریعے کروڑوں روپے کمائے جاتے ہیں اور سرکاری کتب سے محروم بچے مارکیٹس سے کتاب خریدنے پر مجبور ہو جاتے ہیں، واضع رہے کہ آغا سہیل کی مقرری عدالتی احکامات کورٹ اور قواعد و ضوابط کے خلاف ہے اور اس پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں، ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کی اہم سیاسی شخصیت نے آغا سہیل کی تیسری بار مقرر کروائی، آغا سہیل روینیو افسر ہیں لیکن اہم تعلیمی ادارے کے سربراہ ہیں، آغاز سہیل کے خلاف نیب کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔