میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت جنگ بندی معاہدے سے فرار کے بہانے نہ ڈھونڈے، پاکستان

بھارت جنگ بندی معاہدے سے فرار کے بہانے نہ ڈھونڈے، پاکستان

ویب ڈیسک
پیر, ۹ اگست ۲۰۲۱

شیئر کریں

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت نام نہاد ”دراندازی” کے گمراہ کن جھوٹ اور بے بنیاد الزامات سے باز آئے اور جنگ بندی معاہدے سے فرار کے بہانے نہ ڈھونڈے۔اتوار کو ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے اپنے بیان میں کہاکہ بھارتی میڈیا کی قیاس آرائی لغو اورسراسر بے بنیاد ہے کہ پاکستان ایل او سی سے نام نہاد دہشت گرد مقبوضہ کشمیر میں داخل کرنا چاہتا ہے ۔ زاہد حفیظ چوہدری نے کہاکہ 9 لاکھ سے زائد بھارتی اہلکار وہاں موجود ہیں، پھر یہ کیسے ممکن ہے ؟ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر دنیا میں سب سے زیادہ فوج کی موجودگی رکھنے والا خطہ ہے۔زاہد حفیظ چوہدری نے کہاکہ بھارت نے تہہ در تہہ خاردار باڑ، سکیورٹی نظام کے علاوہ الیکڑانک نگرانی کے آلات نصب کررکھے ہیں،بھارت کچھ وقت کے بعدہمیشہ ایسے الزامات دوہراتا رہتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ دنیا جانتی ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف کینہ و بغض پر مبنی کردار کشی کی مہم چلاتا رہتاہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی مکروہ چہرہ اور عزائم ‘یورپی ڈس انفو لیب’کے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے سے پوری طرح بے نقاب ہوچکے ہیں،بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر اور پاکستان کے خلاف ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے۔ زاہد حفیظ چوہدری نے کہاکہ فروری2007 میں سمجھوتہ ایکسپریس سانحے اور جون 2021 میں لاہور میں دہشت گرد دھماکے میں بھارت کا ہاتھ تھا۔ انہوںنے کہاکہ 2020 میں ریاستی دہشت گردی، سرپرستی اور مالی وسائل کی فراہمی میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت دنیا کو دے چکے ہیں،رواں سال فروری میں پاکستان نے 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کے لئے بھارت پر زور دیا تھا۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ جنگ بندی معاہدے کے لئے بھارت پر زور دینے کا مقصد علاقائی مفاد میں امن وسلامتی اور کشمیریوں کی جانیں بچانا تھا،بھارت نام نہاد ”دراندازی” کے گمراہ کن جھوٹ اور بے بنیاد الزامات سے باز آئے ۔زاہد حفیظ چوہدری نے کہاکہ بھارت جنگ بندی معاہدے سے فرار کے بہانے نہ ڈھونڈے ،فالس فلیگ آپریشن کی نیت سے بھارت خودساختہ جھوٹ گھڑنے اور حیلے بہانے تراشنے سے باز رے۔زاہد حفیظ چوہدری نے کہاکہ بھارتی غیرذمہ دارانہ رویے کے نتائج خطے کے امن وسلامتی کے لئے اچھے نہیں ہوں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں