میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مہنگائی اور کرپشن کے خلاف سندھ یونائیٹڈ پارٹی میدان میں آ گئی

مہنگائی اور کرپشن کے خلاف سندھ یونائیٹڈ پارٹی میدان میں آ گئی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۹ فروری ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے صدر سید زین شاہ نے اعلان کیا ہے کہ ان کی جماعت سندھ میں مہنگائی ، کرپشن ، بیڈ گورننس اورسندھ کی بحالی کے لئے 15فروری سے ایک تاریخی پیدل سندھ مارچ سکھر سے شروع کررہی ہے جس کے شرکا براستہ انڈس ہائی، سپر ہائی وے اور پھر نیشنل ہائی وے سے پیدل چلتے ہوئے 20مارچ کو کراچی پریس کلب چوک(سابقہ فوارہ چوک ) پہنچ کر اپنی بھرپور سیاسی طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔33 روزہ اس سندھ مارچ کا مقصد سندھ کے مسائل اور ان کے حل کے سلسلے میں عوامی شعور بیدار کرنا ہے ۔انہوں نے یہ اعلان جمعرات کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں مدیران اخبارات اور سینئرصحافیوں اور الیکڑانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافیوں سے ظہرانے پر گفتگو کے دوران کیا ۔اس موقع سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے نائب صدر جگدیش آجا، سکریٹری اطلاعات خواجہ نوید امین، سینئر رہنما منیر نائچ اورمنیر مگسی بھی موجود تھے۔سید زین شاہ نے بتایا کہ ان کی جماعت سندھ میں حکومت مخالف اتحاد جی ڈی اے کا حصہ ہے تاہم عوامی مارچ کا فیصلہ اس وقت کیا گیا تھا جب ان کی پارٹی جی ڈی اے میں شامل نہیں ہوئی تھی اس لئے یہ مارچ ہماری جماعت اپنے سیاسی پلیٹ فارم سے کررہی ہے تاہم امید ہے کہ اس پروگرام کے موقع پر ہمیں جی ڈی اے اور دوسری ہم خیال سیاسی جماعتوں کی جانب سے سیاسی تعاون حاصل رہے گا۔سید زین شاہ نے کہا کہ ان کی جماعت مختلف مواقع پر سندھ کو درپیش مسائل اور ان کے لئے موثر انداز میں آواز اٹھاتی رہی ہے ۔ ملک میں سیاسی استحکام اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک تمام آئینی ادارے دستور پاکستان میں مقرر کردہ اپنی آئینی حدود و قیود میں رہتے ہوئے کام نہ کریں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سیاست میں اسٹبلشمنٹ کی مداخلت کے ہمیشہ مخالف رہے ہیں۔ ہم نے ہمیشہ اس بات پر کی ضرورت پر زور دیا ہے کہ عدلیہ اور احتسابی اداروں کو ہر قسم کے سیاسی اثرات اور دبا سے آزاد ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو، اینٹی کرپشن اور ایف آئی اے جیسے اداروں کو سیاسی مداخلت اور دبا سے آزاد کرکے ان کی کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ادارے آئین میں دیئے گئے اختیارات کے تحت ایمانداری سے اپنے فرائض انجام دیں تو ملک میں کرپشن جیسی برائی پر قابو پایا جاسکتا ، ہم ان اداروں کی کارکردگی میںاصلاحات کے حامی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس جواز کے تحت کے ماضی میں یہ ادارے سیاسی انتقام کے ایک پرزے کے طور پر استعمال ہوتے رہے ہیں انہیں ختم نہیں کیا جاسکتا بلکہ ان کی کارکردگی کو بہتر بناکر انہیں استعمال میں لانا ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی معاشرہ احتساب کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔ سید زین شاہ نے کہا کہ ملک کا موجودہ جمہوری نظام اس وقت تک عوام کے لئے سود مند ثابت نہیں ہوسکتا جب تک کے عوام کو جائز طریقے سے اپنے نمائندے منتخب کرنے کا شفاف انداز میں موقع فراہم نہ کیا جائے تاہم اس وقت جو صورتحال ہے وہ انتہائی تشویش ناک ہے بلکہ منتخب ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت ہوتی تھی اب یہ سلسلہ ووٹرز تک پہنچ چکا ہے ۔ایس یو پی کے رہنما نے کہا کہ درست مردم شماری اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابی دھاندلی کے امکانات کو محدود کیا جاسکتا ہے اور اس طریقہ کار کی مخالفت وہی سیاسی جماعتیں کرتی ہیں جو دھاندلی اور ووٹوں کی خرید و فروخت کے ذریعے حکومتیں بناتی رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں گزشتہ پندرہ سال سے مسلسل برسر اقتدار ہے ، سندھ میں میں گزشتہ برس آنے والے شدید سیلاب کے باعث موجودہ حکومت سندھ کی کارکردگی پوری طرح بے نقاب ہوگئی، سیلاب متاثرین کے نام پر اربوں روپے بلکہ ایک کھرب کے لگ بھگ کی خطیر رقم کرپشن کی نذر ہوگئی۔متاثرین کو نہ راشن ملا اور نہ ہی انہیں اپنے تباہ شدہ گھروں کی دوبارہ تعمیر کے لئے کوئی معاوضہ ادا کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے دوران ان کی جماعت کے لوگ متاثرہ علاقوں میں موجود رہے ہیں آج بھی 20فیصد علاقوں میں سیلابی پانی موجود ہے جس کی نکاسی کا کوئی بندوبست نہیں ہے۔سیلاب سے سندھ کی زراعت اور معیشت کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔اب سیلاب متاثرین کے نام پر اربوں روپے کے جو فنڈز صوبائی خزانے سے نکالے جارہے ہیں وہ کہاں خرچ ہورہے ہیں اس کا کوئی حساب کتاب دینے والا نہیں ہے ۔سید زین شاہ نے کہا کہ سندھ میں لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کی موجودگی صوبے کے وسائل پر ایک بھاری بوجھ ہے۔وفاقی اور صوبائی حکومت نے ابھی تک اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی ۔اس لئے یہ ضروری ہے کہ ان غیر قانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن کا کوئی فول پروف طریقہ کار طے کیا جائے اور اس پر سختی سے عمل درآمد بھی کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر پاکستان اس وقت جن مسائل سے دوچار ہے اس موقع پر یہ ضروری محصوس ہوتا ہے کہ ہم اپنی خارجہ پالیسی کو قومی مفادات اور عوام کی خواہشات کے مطابق ڈھالیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لئے ضروری ہے کہ اس کے اپنے تمام ہمسائیہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہوں جس سے تجارت اور معیشت دونوں کو فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ جس طرح افغان بارڈرز کو سوفٹ رکھا جاتا رہا ہے اسی طر ح مشرقی بارڈر کو سوفٹ رکھ کر بھارت کے ساتھ معاہدوں کے ذریعے تجارت کو بڑھایا جاسکتا ہے اس سے پاکستان کو کافی فائدہ ہوسکتا ہے اور مہنگائی کے اس دور میں لوگوں کو بہت سی اشیاسست داموں مہیا کی جاسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ یو نائیٹڈ پارٹی نے ہمیشہ سندھ کے حقوق کے لئے آواز بلند کی ہے ، ہم یہاں بسنے والے تمام لسانی گروپوں کے درمیان پیار محبت اور ہم آہنگی کی بات کرتے ہیں کیونکہ یہاں رہنے والوں کے مفادات مشترکہ ہیں اور انہیں اسی دھرتی پر جینا اور مرنا ہے اس لئے سندھ کے حقوق اور اس کی وحدت کے تحفظ کے لئے ہم سب کا متحد ہونا بھی وقت کی ضرورت ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں