میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سینیٹ میں اپوزیشن کا شدید احتجاج ،شور شرابا ،ایوان سے واک آؤٹ

سینیٹ میں اپوزیشن کا شدید احتجاج ،شور شرابا ،ایوان سے واک آؤٹ

ویب ڈیسک
بدھ, ۹ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

سینیٹ میں اپوزیشن نے شدید احتجاج اور شور شرابا کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا ۔ منگل کوڈپٹی چیئرمین مرزا آفریدی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا جس میں جماعت اسلامی کے رکن سینیٹر مشتاق احمد نے وقفہ سوالات کے دوران وزیر کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر موصوف یہاں کیوں نہیں، کیا ہم فارغ ہیں، مسئلہ یہ ہے کہ منسٹر کی دیکھا دیکھی سیکرٹریز بھی نہیں آتے۔قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے جواب دیا کہ ہیلتھ کا وزیر نہیں بلکہ معاون خصوصی ہے، معاون خصوصی ایوان میں نہیں آتے بلکہ وزیر ان کے سوالات کے جوابات دیتے ہیں۔اپوزیشن نے ایوان میں شور شرابا کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔ اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کردی۔ ڈپٹی چیئرمین نے اپوزیشن اراکین کو منانے کیلئے سینیٹر اعجاز چوہدری و انوارالحق کو بھیجا تاہم اپوزیشن ارکان ایوان میں واپس نہ لوٹے، جس پر گھنٹیاں روک دی گئیں اور ایوان میں ممبران کی گنتی ہوئی تو کورم نامکمل نکلا، جس پر ڈپٹی چیئرمین نے اجلاس کچھ دیر کیلئے ملتوی کرنے کے بعد دوبارہ شروع کردیا جس میں صرف حکومتی سینیٹرز شریک ہوئے۔واک آؤٹ کے بعد شیری رحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وقفہ سوالات وزراء کے لئے جواب دینے کا احسن موقع ہوتا ہے، وقفہ سوالات کے دوران معزز ایوان کی یکے بعد دیگرے تذلیل کی گئی۔ انہوںنے کہاکہ کسی حکومت میں نہیں ہوا کہ منسٹر آف اسٹیٹ ہر چیز کا جواب دیتے رہے، اپوزیشن نے فیصلہ کیا کہ ایوان میں صرف ایک وزیر کی جانب سے جواب دینا منظور نہیں۔ انہوںنے کہاکہ اب حکومت جو اپوزیشن کے بغیر اجلاس چلا رہی ہے اسکی کوئی حیثیت نہیں، حکومت اپنی خود جگ ہنسائی کر رہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ ایک وزیر ہر سوال کا جواب دیتا ہے، حکومت وقفہ سوالات کو بے معنی کر رہی۔ شیری رحمن نے کہاکہ انہوں نے پارلیمان کا مذاق اڑایا ہوا ہے، اگر حکومت نے ایسا کرنا ہے تو اپویشن ہرگز ان کے ساتھ نہیں بیٹھے گی۔ شیری رحمن نے کہاک ہہم باہر اجلاس کریں گے، حقیقی اپوزیشن اب متحد ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت بے ساکھی پر کھڑی ہے، ہم حکومت کو واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ایسا پارلیمان اب نہیں چلے گا۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن حکومت کے اس رویے کو برداشت نہیں کرے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں