میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عدالتی احکامات نظر انداز،سابقہ تاریخوں میں محکمہ سیسی میں سیکڑوں بھرتیاں

عدالتی احکامات نظر انداز،سابقہ تاریخوں میں محکمہ سیسی میں سیکڑوں بھرتیاں

ویب ڈیسک
اتوار, ۸ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سندھ ایمپلائیز سوشل سیکیورٹی انسٹیٹیوشن (سیسی)میں سابقہ تاریخوں میں سیکڑوں غیر قانونی بھرتیاں ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔سندھ ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود سیسی کی انتظامیہ نے گریڈ 2سے گریڈ 17تک کی 1800تقرریاں کردی ہیں، غیر قانونی بھرتیوں کی نشاندہی کرنے والے سینئر افسر ڈاکٹر عمر چنہ کا تبادلہ کر دیا گیا، ڈاکٹر عمر چنہ نے سابقہ تاریخوں میں بھرتی ہونے والے غیر قانونی ملازمین کی پرانی تاریخوں میں جوائننگ لینے سے انکار کیا اور سیسی ہیڈآفس کو لیٹر لکھ کر نشاندہی کی۔صوبائی سیکریٹری محنت شارق احمد کی جانب سے پچھلی تاریخوں میں ہونے والی بھرتیوں کے حوالے سے پوچھنے پر کمشنر سیسی نے مشتعل ہو کر سینئر افسر کا تبادلہ کر دیا۔سندھ ہائی کورٹ نے 27جولائی کو پٹیشن نمبر 1260/23میں سیسی یونائیٹڈ اسٹاف یونین سندھ کی درخواست پر محکمہ محنت سندھ، اور سیسی انتظامیہ کو کسی بھی قسم کی تقرریوں کے حوالے سے حکم امتناعی جاری کردیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین سے غیر قانونی طور پر پچھلی تاریخوں میں جوائننگ کا سلسلہ اب تک جاری ہے، ملازمین کی پولیس ویریفکیشن نہیں کروائی جارہی اور میڈیکل فٹنس بھی غیر متعلقہ اسپتالوں سے کرانے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔قوانین کے مطابق سندھ حکومت کے کسی بھی محکمے یا ادارے میں ہونے والی تقرری کے لیے لازمی طور پر سروسز ہسپتال سے میڈیکل فٹنس کرانا ہوتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں