شعبہ قانون کی طالبہ فائرنگ سے جاں بحق ،حملہ آور کی خودکشی
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی /علی نواز) حیدرآباد میں شعبہ قانون کے طلبہ پر فائرنگ کے نتیجے میں بہن موقع پر جاں بحق ، بھائی کی حالت تشویشناک ، حملہ آور نے خود کشی کرلی ، تھانہ نسیم ننگر کے حدود میں پیش آنے والے افسوسناک واقع کی7 یوم میں تحقیقات کیلئے ایس ایس پی حیدرآباد نے کمیٹی تشکیل دی دے ۔ تفصیلات کے مطابق نقاش ولاز 2 میں روپا ماڑی کے ہوٹل کے قریب کالج سے پیپر دے 24 سالہ یسری بتول اپنے بھائی 25 سالہ آغا کاشف کے ہمراہ موٹرسائیکل پر گھر جارہی تھی ، اس دوران کار سوار ارشاد کھوکھر نے انہیں ٹکر ماری اور اتر کر دونوں پر فائرنگ کردی،7 گولیاں لگنے سے 24 سالہ آغا یسری بتول موقع پر جاںبحق ہوگئی جبکہ سر پر 2 گولیاں لگنے سے زخمی ہونے والے آغا آکا ش کو تشویشناک حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا جبکہ فائرنگ کرنے والے ملزم ارشاد کھوکھر نے خود کو کنپٹی پر گولی مار کر ہلاک کرلیا ، پتا لگا ہے کہ جاں بحق آغا یسری بتول میٹھا رام لاء کالج حیدرآباد میں پہلے سال کی طالبہ تھیں جبکہ زخمی آغا آکاش تیسرے سال کے طالب علم ہیں،لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والی یہ فیملی حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد میں رہائش پذیرہے ، دوسری جانب فائرنگ کرنے والا ملزم ارشاد کھوکھر بھی شعبہ قانون سے وابستہ تھا تاہم پولیس، ہائی کورٹ حیدرآباد بار اور ڈسٹرکٹ بار نے اس کی تصدیق نہیں کیجبکہ ہلاک ملزم کا تعلق ضلع ٹنڈو محمد خان کے علاقے بلڑی شاہ کریم سے بتایا جاتا ہے جو کہ حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد گلستان سجاد میں رہائش پذیر تھا ، واقعہ کے بعد سندھ ہائی کورٹ بار کے رہنما، وکلاء اور ایس ایس پی حیدرآباد امجد شیخ بھی سول ہسپتال پہنچے، سول ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی امجد محمد شیخ نے کہا کہ واقع کی تحقیقات کررہے ہیں ،تفتیش سے قبل کچھ نہیں کہا جا سکتا ادھر ایس ایس پی حیدرآباد نے اے ایس پی رانا دلاور کی سربراہی میں چار رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے کر 7 روز میں رپورٹ طلب کی ہے، سول ہسپتال انتظامیہ نے آغا یسری بتول کو سات گولیاںزخمی آغا آکاش کو سر پر دو گولیاں لگنے کی تصدیق کی ہے ، مقتول طالبہ اور ملزم کی نعش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئیں ۔