کراچی میں کچرا اٹھانے کا نظام ناکامی سے دوچار
شیئر کریں
(رپورٹ:اسلم شاہ) کراچی میں بعض بلدیاتی وشہری اور عسکری اداروں کی عدم تعاون کے وجہ کچرا اٹھانے وٹھکانے لگانے اور صفائی ستھرائی کا نظام ناکامی سے دوچار ہوگیا ، نجی ادارے کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان بن چکا ہے اور سوفیصد کچرے اٹھانے اور ٹھکانے لگانے پر مکمل طور پر نظام واضح نہیں ہوسکا، کچرا دانوں میں سے کچر اٹھانے اور ٹھکانے لگانے کے ساتھ ساتھ سٹرکوں ، چورنگیوں، فٹ پاتھوں پر کچرا اٹھانے میںنااہلی غفلت اور لاپراوہی پرنجی اداروں پر جرمانہ کی رقم 20لاکھ روپے سے ایک کروڑ روپے تک بڑھا دی گئی ہے۔اس ضمن میں سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کراچی کے تمام حدود اورعلاقہ میں کچرے کو ٹھکانے لگانے اور لینڈ فل سائیڈ کے انتظام اور نگرانی کی ذمہ دار واحداکلوتاادارہ ہے ، کراچی کے بلدیاتی و شہری کے ساتھ ساتھ کنٹونمنٹ بورڈز قانون پر عملدرآمد اور تعاون نہ ہونے پر کچرا اٹھانے ،ٹھکانے اور صفائی ستھرائی کا نظام بہتر بنانے کا منصوبہ چھ سال گزر جانے کے باوجود ناکام ہے، اب تک اربوں روپے خرچ ہوچکا ہے۔ بورڈز نے کراچی کے دو اضلاع بشمول کورنگی ، سینٹرل اور ضلع کونسل کراچی میں کچرااٹھانے ، ٹھکانے لگانے کی ایک بارپھر عالمی پیشکش طلب کی گئی ہے ،اورکراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اتھارٹی، پاکستان اسٹیل ملز، پاکستان ریلوے، سول ایوی ایشن، منوڑا کنٹونمنٹ بورڈ( ملیر، کورنگی کریک ، کراچی ، فیصل،منوڑا )،سائٹ لمیٹڈ،چھ صنعتی زون( لانڈھی، کورنگی، نارتھ کراچی، بن قاسم، فیڈ ریل بی ایریا ،سپرہائی وے) اور سبزی منڈی سمیت دیگر ادارے نہ کچرا اٹھانے ، ٹھکانے لگانے سے متعلق آگاہ کیااور لینڈ فل سائٹ تک تلف نہیں کررہے ہیں۔ اس بارے میں مینجنگ ڈائریکٹر سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ زبیر احمد چنہ نے تصدیق کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے تمام اضلاع قانون پر عملدرآمد کریں تو شہر کی صفائی کا نظام درست سمت میںہوسکتا ہے،تمام ادارے کی ذمہ داری ہے کچرے اٹھانے اور لینڈ فل سائیڈ تک پہنچایا جائے ،گڑھے ، سڑک،فٹ پاتھ،چورنگی، گلی، محلہ ، علاقہ،ٹاؤن سمیت دیگر علاقوں سے مرکزی جگہ پر مختص کریں، بورڈ وہ کچرا اٹھارہی ہیں، لیکن کنٹونمنٹ بورڈز ، صنعتی زون اوردیگر ادارے اب بھی کچرا ٹھکانے نہیں لگارہے ہیں جس کی وجہ یومیہ کچرے کا اعداد وشمار درست نہیں ہوسکتا ہے۔ ہمارے کنٹرول لینڈ فل سائیڈ جام چاکرواور گنڈ پاس کچرے لانے کا اعداد وشمار یومیہ موجود ہے۔