سینٹکس بلڈرزنے کروڑوں روپے فراڈ کے ذریعے ہتھیا لیے ،اداروں کی گرفت سے باہر
شیئر کریں
سینٹکس بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے کروڑوں روپے فراڈ کے ذریعے ہتھیا لیے، اداروں کی گرفت سے باہر، جھمپیر روڈ پر الپین انڈسٹری زون سے جعلی اسکیم لانچ کی گئی، حیدرآباد اور کراچی میں بکنگ آفس کھولا گیا، کروڑوں روپے کے کمرشل پلاٹ بیچے گئے، مالک سعید اختر کئی ماہ سے ملک سے باہر ، حیدرآباد آفس بند، الاٹیز فائلیں لیکر دربدر، تفصیلات کے مطابق سینٹکس بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے جعلی انڈسٹری اسکیم کے ذریعے لوگوں کے کروڑوں روپے ہتھیا لیے ہیں، روزنامہ جرأت کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق کچھ سال قبل سینٹکس کمپنی نے سینٹکس بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے نام سے جھمپیر روڈ پر الپین انڈسٹری زون کے نام سے جعلی اسکیم لانچ کرکے تشہیری مہم چلائی تھی، مذکورہ کمپنی کا مالک سعید اختر ہے، جو کہ کئی ماہ سے ملک سے باہر ہے، ذرائع کے مطابق سعید اختر کروڑوں روپے ہتھیا کر ملک سے فرار ہوگیا ہے، جبکہ ان کے بیٹے لوگوں کو جھانسے دینے میں سرگرم ہیں ، ذرائع کے مطابق مذکورہ اسکیم کا لے آؤٹ پلان ایک سو ایکڑ پر دکھایا گیا، جبکہ مذکورہ زمین کا ریونیو ریکارڈ بھی مشکوک ہے، مذکورہ اسکیم کی کسی بھی ادارے سے این او سی نہیں لی گئی، اسکیم میں چار سو گز سے ایک ہزار تک کمرشل پلاٹ بیچے گئے، جبکہ ایک ہزار گز کا پلاٹ 75 لاکھ میں بیچ کر لوگوں کو6 ماہ میں 85 لاکھ میں واپس لینے کا جھانسہ دیا گیا، ذرائع کے مطابق اس جعلی اسکیم کے ذریعے لوگوں سے لگ بھگ پچاس کروڑ روپے کی رقم ہتھیا لی گئی، اسکیم کی بکنگ کیلئے حیدرآباد میں آٹو بھان روڈ پر آفس کھولا گیا اور فراڈ ظاہر ہونے پر حیدرآباد کی مارکیٹنگ ٹیم آفس بند کرکے فرار ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق حیدرآباد کے امجد نامی شخص نے ٹیم کے ذریعے مذکورہ اسکیم کے ذریعے لوگوں کو کروڑوں روپے کا چونا لگایا، ذرائع کے مطابق امجد نامی شخص تاحال فرار ہے۔ دوسری جانب کروڑوں روپے کے فراڈ کے میگا اسکینڈل آنے کے باوجود مذکورہ منصوبے کا مالک و سہولت کاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، جبکہ جمع پونجی سے سرمایہ کاری کرنے والے افراد مذکورہ کمپنی کے گلشن اقبال والے آفس میں دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔