جعلی اکاؤنٹس کیس ،وزیراعلیٰ سندھ سے 28 سوالات کے جواب طلب
شیئر کریں
قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ کو سوالنامہ ارسال کر دیئے۔تفصیلات کے مطابق نیب نے سولر لائٹس کے غیر قانونی ٹھیکوں کی تحقیقات پر وزیراعلیٰ سندھ سے 28 سوالات پوچھ لیے۔نیب نے سوالات کیے کہ بطورِ وزیر خزانہ روشن سندھ پروگرام میں خلاف قانون فنڈز کیوں جاری کیے ؟ سیکرٹری فنانس کے اعتراضات کو نظر انداز کیوں کیا گیا؟نیب نے سوال کیے کہ روشن سندھ پروگرام فیزیبلٹی کے بغیر شروع کیوں کیا گیا؟ چیف سیکرٹری کی پی سی ٹْو کے تحت فیزیبلٹی کی نشاندہی پر بھی توجہ کیوں نہ دی گئی؟سوالات میں مزید پوچھا گیا کہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے سولر لائٹس کو ”غیر معیاری ” کہا اسے بھی نظر انداز کیوں کیا گیا؟ کیا یہ درست ہے کہ آپ سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے قائم کمیٹی کو بھی منصوبے پر مطمئن نہیں کرپائے تھے؟نیب کی طرف سے سوالات میں مزید پوچھا گیا کہ کیا یہ درست ہے کہ سکینڈل کے ماسٹر مائنڈ شرجیل میمن کی ایما پر آپ نے فنڈز جاری کئے؟ شرجیل میمن من پسند کمپنیوں کو ٹھیکا دے کر کِک بیکس وصول کر چکے ؟ شرجیل کے ساتھ کرپشن میں ملوث ملزمان پلی بارگین سے رقم واپس بھی کر چکے، کیا کہیں گے؟وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ کو سوالات کے جوابات دو ہفتوں میں تحریری جواب نیب راولپنڈی کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے، ان کی دوبارہ طلبی کا فیصلہ تحریری جواب کی روشنی میں کیا جائے گا۔