میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
یورپی یونین کے سویڈش سفارت کار کی ایران میں 500 دنوں سے زیادہ قید ہونے کی تصدیق

یورپی یونین کے سویڈش سفارت کار کی ایران میں 500 دنوں سے زیادہ قید ہونے کی تصدیق

جرات ڈیسک
بدھ, ۶ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار نے تصدیق کی ہے کہ یورپی یونین کے لیے کام کرنے والے سویڈش سفارت کار جوہان فلوڈرس 500 سے زیادہ دنوں سے ایران میں قید ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے ہسپانوی شہر کاڈیز میں ایک اجلاس کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ برسلز 33 سالہ شخص کی رہائی کے لیے ایران پرمسلسل دباؤ ڈال رہا ہے۔ پیر کے روز سوئیڈن نے ایک رپورٹ کی جزوی طور پر تصدیق کی تھی کہ سویڈش شہری اپریل 2022 سے ایران میں قید ہے اوراس کی عمر تیس سال سے زیادہ ہے لیکن بوریل نے قیدی کے نام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ یورپی یونین کی سفارتی کور کے لیے کام کرتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اگرآپ مجھے اجازت دیں تو میں ایک مخصوص کیس کے بارے میں کچھ کہنا چاہتا ہوں، فلوڈرس کے معاملے کے بارے میں۔ وہ سویڈش شہری ہے جو یورپی یونین کے لیے کام کرتا تھا اور گزشتہ 500 دنوں سے ایران میں غیر قانونی طور پر حراست میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں ذاتی طور پراس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ ، تمام سطحوں پر میری تمام ٹیم – سویڈش حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ یورپی ادارے ، جن پر قونصلر تحفظ کی پہلی ذمے داری عائد ہوتی ہے اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ، ہم ایرانی حکام پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ انھیں رہا کریں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم فلوڈرس کی آزادی کے لیے کام کر رہے ہیں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ قریبی رابطے میں، ان کی مرضی کا احترام کرتے ہوئے اور یقینی طور پر سویڈش حکومت کے ساتھ ایسا کرتے رہیں گے۔ یہ ہمارے ایجنڈے میں ہے، ہمارے دل میں ہے اور ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک فلوڈرس کو آزاد نہیں کردیا جاتا۔ ایران نے گزشتہ سال جولائی میں اعلان کیا تھا کہ اس نے جاسوسی کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اس سے دو ہفتے کے بعد ایک ایرانی شہری کو سویڈن میں 1988 میں ایرانی حکومت کی جانب سے ہزاروں مخالفین کو بڑے پیمانے پر پھانسی دینے میں کردار ادا کرنے پر عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اسٹاک ہوم کی ایک عدالت نے ایران کی جیل کے سابق سربراہ حامد نوری کو ‘بین الاقوامی قوانین کے خلاف سنگین جرائم’ اور ‘قتل’ کا مجرم قرار دیا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں