میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ عظمیٰ کے کرپٹ افسران کیخلاف قانون کا شکنجہ تیار

بلدیہ عظمیٰ کے کرپٹ افسران کیخلاف قانون کا شکنجہ تیار

ویب ڈیسک
هفته, ۶ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

( رپورٹ: جوہر مجید شاہ )بلدیہ عظمیٰ کراچی میں سپریم کورٹ کے احکامات کے برخلاف ریاستی و ادارتی احکامات کے قاعدے، قوانین کے منافی اقدامات کے تدارک کیلئے محکمہ قومی احتساب بیورو اور محکمہ انسداد رشوت ستانی نے میدان سنبھال لیا۔ خلاف ضابطہ تقرریاں،تعیناتیاں،ترقیاں،بے قاعدگیوں، بے ضابطگیوں،اقرباء پروری،سیاسی اثرورسوخ و تعلقات کی بنا پر غیرقانونی سفر اور مراعات حاصل کرنے والے افسران کے خلاف قانون کا شکنجہ تیار، جلد بڑی کارروائیوں کا آغاز متوقع ادھر محکمہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے کے ایم سی کے ان افسران کے خلاف کمر کس لی۔ ملنے والی اطلاعات کے مطابق غیر قانونی اقدامات جن میں خلاف ضابطہ ترقیوںسمیت دیگر معاملات کے خلاف تحقیقاتی ادارے متحرک ہوگئے ہیں، حاصل شدہ معلومات کے مطابق جو ملازمین ڈیڈ کیڈر پوسٹ،عہدے پر تھے اور انہوں نے مختلف غیرقانونی ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے’’ریاستی بائی لاز‘‘ کو روندتے ہوئے ترقی کی منازل غیرقانونی طریقے سے طے کیں اور غیرقانونی طور طریقے سے اہلیت،میرٹ پر پورا اترنے والوں کو سائڈ لائن کیا۔ تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن کی جانب سے مورخہ 3 فروری2021 ء کو بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سینئر کرپٹ و راشی سفارشی سیاسی ڈائریکٹر ہیومن ریسورس مینجمنٹ HRM کو ایک لیٹر جاری کیا گیا جس میں ڈیڈ کیڈر پوسٹ سے حیرت انگیز ترقی حاصل کرنے والے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسر واثق حسین فریدی کو مورخہ 8 فروری 2021 کو اینٹی کرپشن نے تمام ریکارڈ بمعہ سروس بک طلب کر لیا ہے، جاری کردہ لیٹر میں سینئر ڈایریکٹر ہیومن ریسورس مینجمنٹ، بلدیہ عظمیٰ کراچی کو پابند کیا گیا ہے کہ انٹر پرائز اینڈ انوسٹمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے واثق حسین فریدی کو مذکورہ تاریخ پر ہر صورت اینٹی کرپشن میں پیش ہونے کا پابند کیا جائے۔واضح رہے کہ واثق فریدی کا شمار متنازع شہرت کے حامل افسران میں کیا جاتا ہے اور وہ بحیثیت اکانومسٹ بھرتی ہوئے تھے، جو کہ ایک ڈیڈ کیڈر پوسٹ،عہدہ ہے۔ موصوف پر اپنی سروس پروفائل پرسنل فائل میں ازخود ٹیمپرنگ،ہیر پھیر غیرقانونی ذرائع کے ذریعے اپنا کیڈر تبدیل کرنے کا بھی الزام ہے۔اینٹی کرپشن کی جانب سے جاری کردہ لیٹر کے بعد مبینہ کرپٹ بلدیاتی افسران میں شدید بے چینی و اضطراب پایا جاتا ہے اور مزکورہ افسران و ملازمین نے اپنے عہدے و ملازمت کو بچانے کیلئے ہمیشہ کی طرح اپنے سیاسی پنڈتوں سے مدد طلب کر لی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں