میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مولانا سمیع الحق قتل ،چالان عدالت میں پیش ٗمقدمہ اندھا قتل قرار

مولانا سمیع الحق قتل ،چالان عدالت میں پیش ٗمقدمہ اندھا قتل قرار

ویب ڈیسک
منگل, ۴ دسمبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

پولیس نے مولانا سمیع الحق قتل کیس کا عبوری چالان عدالت میں پیش کردیا ہے جس میں واقعہ کو اندھا قتل قرار دیا گیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی کے روبرو ایس ایچ او تھانہ ائیرپورٹ نے مولانا سمیع الحق قتل کیس کا عبوری چالان پیش کردیا ٗقتل کی واردات کے ایک ماہ دو دن بعد پیش کیا گیا عبوری چالان 3 صفحات پر مشتمل ہے۔ چالان میں مقدمہ اندھا قتل قرار دیتے ہوئے کسی ملزم کو نامزد نہیں کیا گیا۔چالان میں کہا گیا کہ دوران تفتیش 13 مشکوک افراد شامل تفتیش کئے گئے، مشکوک افراد کے ڈی این اے اور پولی گرافک ٹیسٹ کرائے گئے، لیکن ملزمان کے خلاف کوئی ثبوت نہ ملا۔ ملزمان کی تلاش جاری ہے اور اس سلسلے میں ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔چالان میں بتایا گیا کہ مولانا سمیع الحق کا چہرا، ماتھا، کاندھے، پیٹ اور گال شدید زخمی تھے، پوسٹ مارٹم کا لازمی قانونی تقاضا جبری پورا نہیں کرنے دیا گیا، بیٹے کا موقف تھا کہ پوسٹ مارٹم شرعی حرام ہے، اس لیے میت کا پوسٹ مارٹم نہیں کرا ئیں گے، مظاہرین میت کو جبری طور پر پوسٹ مارٹم کرائے بغیر لے گئے۔ عدالت میں پوسٹ مارٹم کے لیے قبر کشائی کی درخواستیں دیں، مگر ناکام رہے۔واضح رہے کہ مولانا سمیع الحق کو 2 نومبر کی شام راولپنڈی میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں واقع اپنے گھر میں قتل کیا گیا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں