میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
متوقع سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صحت سے متعلق ایڈوائزری

متوقع سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صحت سے متعلق ایڈوائزری

جرات ڈیسک
جمعه, ۴ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

محکمہ صحت نے متوقع سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال اورانتظامات کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کردی ہے،محکمہ صحت کی جاری کردہ ایڈوائزری میں متاثرہ اضلاع میں سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر خطرناک وبائی امراض پھیلنے کاخدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ایڈوائزیری میں تمام متعلقہ اضلاع کے صحت حکام کو ہنگامی بنیادوں پر صورتحال سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔محکمہ صحت کی ایڈوائز یو ں دیر آید درست آید کے مصداق کی حد تک ہی اس لئے ہے کہ اصولی طور پرپیشگی انتظامات کی تکمیل ہونی چاہئے تھی اور وقت آنے پر بجائے اس کے کہ عملی طور پر کام ہوجاتا اب صرف ایڈوائزری جاری کی گئی ہے بہرحال وطن عزیز میں مشکل حالات درپیش ہونے کے بعد ہی اس سے نمٹنے کے لیے سرکاری سطح پر اقدامات اٹھانے کا معمول ہے جس کی وجہ سے اکثر مشکلات اور ناکامیوں سے دوچار ہونا معمول بن چکا ہے۔اس کے باوجود ہم کسی بھی سطح پر اس روپے میں تبدیلی لانے کیلئے تیار نہیں اور یہی وہ ا لمیہ ہے جس کے باعث ہم اکثر مشکلات سے دو چار ہوتے ہیں۔عام مشاہدہ ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بیماریوں کے پھیلنے میں اضافہ ہوتا ہے ویسے بھی پاکستان میں ٹائیفائیڈ کی شرح جنوبی ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ ہے۔ ٹائیفائیڈ کے زیادہ تر واقعات دیہی اورپسماندہ علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال کی مناسب سہولتوں کی عدم موجودگی، پینے کے پانی کی ناکافی فراہمی، صفائی اور حفظان صحت کے ناقص طریقوں، ویکسی نیشن کی کم کوریج، اور محدود نگرانی کی وجہ سے پیش آتے ہیں۔ پچھلے سال سیلاب نے چیلنجوں کو مزید بڑھا دیا ہے کیونکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بیماریوں کے پھیلنے میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ان میں سے بہت سے علاقے ٹائیفائیڈ کی وباکی زد میں رہے۔صحت کی دیکھ بھال کے حکام کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ سرکاری اور نجی دونوں سہولتوں میں ڈاکٹروں کو مریضوں کے علاج کے لیے متعلقہ مہارت سے روشناس کرایا جائے۔ تاکہ غلط تشخیص اور غیر موثر علاج کے خطرے کو کم کیا جا سکے۔ مزید برآں، لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ترغیب دینے کے لیے آگاہی اور حفاظتی ٹیکوں کی مہم چلائی جانی چاہیے۔محکمہ صحت کے حکام کو کسی بھی قسم کی بیماریوں اور وبا کو روکنے کے ساتھ ساتھ صحت کی دیکھ بھال کے طریقوں پر کنٹرول اور نگرانی کو سخت اقدامات میں مزید تاخیر کا مظاہرہ کرنے سے گریزکی ضرورت ہے۔توقع کی جانی چاہئے کہ متعلقہ حکام اس فوری درپیش مسئلے سے نمٹنے کے حوالے سے عجلت میں تیاری یقینی بنائیں گے اور جو بھی ممکنہ اقدامات ہوں وہ اٹھائے جائیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں