سندھ کے لوگوں کو مسلسل گمراہ کیا جا رہا ہے ،وزیراطلاعات سندھ
شیئر کریں
صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے لوگوں کو مسلسل گمراہ کیا جا رہا ہے اس لیے ہمیں بھی اپنا دفاع کرنا پڑتا ہے اور جب ہم کچھ کہتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ہم تنازعات کی بات کرتے ہیں اگر مسلسل ہمارے اوپر تنقید کی جائے گی تو جواب دینا ہمارا بھی حق ہے ۔ انہوں نے یہ بات اتوار اپنے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے ہاتھ جوڑ کر کہا کہ خدارا لڑائی کی بات نہ کی جائے اور مل جل کر کام کریں لیکن اس بات کا بھی مذاق بنا یا گیا۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس سے نقصان یہ ہوا کہ اگر شروع میں ہی لاک ڈان کی طرف چلے جاتے تو 15دن اور پھر شاید مزید 15 دن لگتے اور پھر سب ٹھیک ہو جاتا۔ اور اس سے بہت بہتری آ تی اب صورتحال یہ ہے کہ یہ وائرس بہت پھیل گیا ہے اور ایک لمبی اننگز کھیلنی پڑے گی تب جاکر معاملات ٹھیک ہو ں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ ہمارے یہاں زیادہ لوگ اس وائرس سے متاثر نہیں ہوئے غلط ہے کیونکہ ہمارے پاس اتنے زیادہ ٹیسٹ کرنے کی استعداد ہی نہیں ہے کہ ہم صحیح تعداد معلوم کر سکیں جو لوگ یہ سمجھتے ہیں وہ صرف مفروضوں کی بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی صوبے پر الزام نہیں لگاتے کہ ٹیسٹ ٹھیک ہوئے یا نہیں لیکن ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ سندھ حکومت نے جو ٹیسٹ کیے وہ عالمی معیار کے مطابق ہیں۔صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم پر یہ الزام لگایا جا تا ہے کہ ہمیں بہت کچھ دے دیا گیا ہے اگر واقعی یہ درست ہے تو لسٹ دکھائی جائے کہ کیا کچھ دیا ہے یہ صرف الزام تراشیاں کر رہے ہیں ۔ صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس بداعتمادی کی فضا کا نقصان عام آدمی کو ہوگا کیونکہ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ کورونا کے خلاف اسی وقت کامیابی ہو سکتی ہے جب سب میں مکمل ہم آہنگی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پہلے دن سے ہی یہ کہہ دیا تھا کہ ہم وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ مل کر چلیں گے اور سندھ حکومت نے چیئرمین صاحب کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے جو اقدامات اٹھا ئے اور اس کی جو تعریف ہوئی وہ ان کو برداشت نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعظم صاحب نے کبھی ایک جملہ نہیں کہا کہ سندھ حکومت نے کوئی اچھا کام کیا ہے ۔سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پنجاب میں لاک ڈان کس نے کیا۔ ٹرین سروس کس نے بند کی جو لاک ڈان سندھ میں ہے وہی ملک کے دیگر صوبوں میں ہے لیکن تنقید صرف سندھ پر ہی کی جاتی ہے ۔ اور سندھ حکومت کو ایک عوام دشمن کے طور پر پیش کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار اسی طرح دیگر صوبوں میں بھی بند ہے اور جس کاروبار کی سندھ میں اجازت ہے تقریبا اسی کی دوسرے صوبوں میں اجازت ہے لیکن تنقید کا نشانا صرف سندھ حکومت کو ہی بنایا جاتا ہے ۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ پورا ملک ایک پیج پر ہو ۔