5سال سے لاپتا کراچی کے شہری کی موجودگی کا پتہ چل گیا
شیئر کریں
5سال سے لاپتا کراچی کے شہری کی موجودگی کا پتہ چل گیا۔ لاپتا عبد الرحمان کے اہلخانہ نے آگاہ کردیا کہ وہ مالاکنڈ حراستی مراکز میں ہے ملاقات کرائی جائے، سندھ ہائیکورٹ نے ملاقات کے لیے سیکرٹری دفاع اور داخلہ کو اقدامات کرنے کا حکم دیدیا۔سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا شہری عبد الرحمان کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ اہلخانہ نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ عبد الرحمان مالاکنڈ حراستی مراکز میں ہے، ہماری درخواست ہے کہ اس سے ملاقات کرائی جائے اور اسے رہائی دلوائی جائے۔عدالت نے عبدالرحمان کے اہلخانہ سے ملاقات کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے اگر عبدالرحمن کسی کیس میں نامزد نہیں تو رہا کیا جائے۔ عدالت نے ملاقات کے لیے سیکریٹری دفاع اور داخلہ کو اقدامات کرنے کا حکم دیدیا۔علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے جواب طلب کرلیا۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔اہلخانہ نے بتایا کہ محمد طویل عرصہ قبل لاپتا ہوا کچھ معلوم نہیں چلا، پولیس کچھ بتانے کو تیار ہے نہ بازیاب کرایا جا رہا ہے۔لاپتا افراد بازیاب نہ کرانے پر عدالت برہم ہوگئی۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے ریمارکس دیئے 10سے 12 جے آئی ٹیز کے باوجود رزلٹ صفر نکلتا ہے، وفاقی حکومت لاپتا افراد کو حراست میں رکھنے سے متعلق آگاہ کرے۔دریں اثناء ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر وفاقی سیکرٹری دفاع اور داخلہ کو تنبیہ جاری کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیے اگر حراستی مراکز سے متعلق رپورٹ پیش نہ کی تو سیکرٹری دفاع، داخلہ ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں جسٹس عبد المبین لاکھو پر مشتمل ڈویژن بینچ کے روبرو لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔معمر خاتون صغیرہ النسا نے عدالت میں آہ و بکا اور دہائی دیتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی کا ڈر خوف نہیں، میں مر رہی ہوں میرا بیٹا واپس لا دو۔ ہر ماہ کورٹ آتی ہوں، بلڈ پریشر ہائی ہونے لگا ہے، کوئی تو بتائے، میرا بیٹا کہاں ہے، 6 سال ہو گئے، کوئی کچھ بتانے کو تیار نہیں، میں عدالتوں کے دھکے کھاتی مر جاؤں گی۔جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے ہم کوشش بھرپور کر رہے ہیں۔