میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان ہیپا ٹائٹس سی کے سب سے زیادہ مریضوں والا ملک بن گیا

پاکستان ہیپا ٹائٹس سی کے سب سے زیادہ مریضوں والا ملک بن گیا

جرات ڈیسک
هفته, ۳ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

چین اور بھارت سے بھی آگے نکلتے ہوئے اب پاکستان ہیپاٹائٹس سی کے سب سے زیادہ مریضوں والا ملک بن چکا ہے جبکہ ہر دس میں سے ایک فرد ہیپاٹائٹس کی کسی نہ کسی کیفیت میں گرفتار ہے۔ ڈاکٹروں اور عوامی صحت کے ماہرین نے زور دے کر کہا کہ اس ضمن میں پی سی آر ٹیسٹ کو فروغ دیا جائے تاکہ ہیپاٹائٹس سی کی بروقت شناخت کی جا سکے۔ تاہم یہ طے ہو چکا ہے کہ ہیپاٹائٹس سی کی شکار سب سے بڑی آبادی پاکستان میں موجود ہے جو ایک طبی بوجھ کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ اس طرح ملک میں جگر کے سرطان کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔اگرچہ گورنمنٹ نے بڑی شدومد کے ساتھ اس مرض کے خاتمے کی مہم چلائی تھی جس کے تحت 2030 تک ملک سے ہیپاٹائٹس کے تمام اقسام کا خاتمہ کرکے عوام کو اس مرض سے نجات دلانا تھی۔ اس کے باوجود مرض کی شرح بڑھ رہی ہے اور ملک میں لگ بھگ ایک کروڑ افراد ہیپاٹائٹس سی کے شکار ہیں جن کی تشخیص اور علاج کی ضرورت ہے۔سال 2020 میں ہیپاٹائٹس سی کے نئے 461,000 مریض سامنے آئے ہیں جو دنیا کے کسی بھی ملک میں نئے مریضوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ امریکا میں سینٹر فار ڈیزیز اینالِسس(سی ڈی اے)سے وابستہ ڈاکٹر ہومی رضاوی نے یہ اعداد و شمار کراچی میں منعقدہ پاکستان سوسائٹی برائے جگر کے امراض (پی ایس ایس ایل ڈی) کے اجلاس میں پیش کئے۔ ڈاکٹر رضاوی پولارس آبزرویٹری کے نام سے دنیا میں وائرل ہیپا ٹائٹس کے سب سے بڑے ڈیٹا بیس کی تدوین اور انصرام کے معاملات دیکھتے ہیں۔ تقریب سے دیگر شرکا نے ہیپاٹائٹس سی اور جگر کے سرطان کے واقعات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں