ریاست ہمیں گناہ گار سمجھتی ہے تو کھل کر کہے ، فاروق ستار
شیئر کریں
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہم پر زبردستی مقدمات بنا کر ہمارے خلاف جھوٹے گواہ پیش کیے جارہے ہیں، اگر ریاست ہمیں گناہ گار سمجھتی ہے تو کھل کر کہے ۔ کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم کھلے دل سے کہہ چکے کہ لندن سے کوئی تعلق نہیں پھر بھی مقدمات بنائے جارہے ہیں۔میڈیا ہاؤسز پر حملہ کیس میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد انہوں نے کہا کہ عدالتی تقاضا ہے ایک مرحلے پر فرد جرم عائد ہونا ہوتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ الزام نہیں یہ مقدمہ ہے ، ہم پر ملک دشمنی کا الزام لگایا گیا ہے ، جب ہم نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا ہے تو یہ مقدمات بننے نہیں چاہیے تھے ۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ 22 اگست کو میں تقریر کرنے جارہا تھا لیکن مجھے کرنے نہیں دی گئی، اس دن ہم لندن سے علیحدہ ہو گئے تھے ۔ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات سے عدالت، عوام اور ہمارا وقت ضائع ہو رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جن 60 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے ان میں سے زیادہ تر تقریر میں موجود ہی نہیں تھے ۔فاروق ستار نے کہا کہ یہ سیاسی مقدمات ہیں، لیکن ہم پھر بھی کوئی این ار او نہیں مانگ رہے ، ہم میں سے کسی کو 22 اگست کو یہ معلوم نہ تھا کہ بانی کیا تقریر کرنے والے ہیں اور ان کے ذہن میں کیا ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم کے برانڈ کے طور پر فاروق ستار کا نام آتا ہے۔