میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آزادکشمیراسمبلی میں ہنگامہ ،پی ٹی آئی رکن کافاروق حیدرپرحملہ

آزادکشمیراسمبلی میں ہنگامہ ،پی ٹی آئی رکن کافاروق حیدرپرحملہ

ویب ڈیسک
پیر, ۳ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلایا گیا آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز اس وقت بدمزگی کا شکار ہوگیا جب تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر قانون آزاد کشمیر سردار فہیم ربانی نے سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر پر مائیک دے مارا۔ اس واقعے کے بعد ایوان مچھلی منڈی بن گیا ،واقعہ کے بعد اپوزیشن اور حکومتی ممبران آپس میں دست و گریباں ہوگئے اسپیکر نے اجلاس منگل دن 11 بجے تک ملتوی کر دیا، وزیراعظم تنویر الیاس نے فوری طور پر راجہ فاروق حیدر خان سے واقعہ پر معذرت کرلی ، پیر کے روز اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلائے گئے اجلاس میں اس وقت حالات خراب ہوگئے جب اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر کی جانب سے پیش کی جانے والی ریکوزیشن پر وزیر قانون نے اعتراض کیا اس سے قبل بھی راجہ فاروق حیدر اور ان کے درمیان جملوں کا تبادلہ ہوا تھا ۔لطیف اکبر نے چند روز قبل دوران پریس کانفرنس وزیراعظم کی جانب سے ان کے خلاف بدکلامی پر پہلے سے جمع تحریک استحقاق پڑھنا شروع کی تو وزیر خزانہ ماجد خان اور وزیر قانون نے اعتراض کردیا کہ یہ قرارداد پیش نہیں کی جاسکتی ، مگر اسپیکر نے وزیر قانون کی بات رد کردی اور رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ قواعد کے مطابق یہ قرارداد پیش ہوسکتی ہے فلور اپوزیشن لیڈر لطیف اکبر کو دے دیا جنھوں نے قرار داد پڑھنی شروع کی ہی تھی کہ فہیم ربانی پھر کھڑے ہوگئے اور اعتراض کرنے لگے کہ اسپیکر نے غلط رولنگ دی ہے اور یہ قانونی طور پر درست نہیں اس پر فاروق حیدر نے دوبارہ فہیم ربانی کو کچھ الفاظ کہے جس پر فہیم ربانی مشتعل ہو گئے اور ڈیسک پر نصب مائیک اکھاڑ کر سابق وزیراعظم پر دے مارا ، جس کے بعد ایوان میں طرفین سے ہاتھاپائی کا سلسلہ شروع ہوگیا ،گیلری میں موجود کارکنان بھی غیر قانونی طور پر ایوان میں گرل پھلانگ گئے اور ایوان کے تقدس کو پامال کیا ،ہنگامہ آرائی کے بعد مسلم لیگ ن کے کارکنان کی بڑی تعداد اسمبلی ھال کے باہر جمع ہو گئی اور ایوان لے اندر داخل ہونے کی کوشش کی جنھوں مطالبہ کیا کہ وزیر قانون کو باہر نکالا جائے تاہم کمشنر مسعود الرحمن، ڈپٹی کمشنر ندیم احمد جنجوعہ ، ایس ایس پی محمد یاسین بیگ جملہ تھانوں کی اضافی نفری کو لیکر پہنچ گئے اور حالات کو قابو کیا مگر اسمبلی پر دھاوا بولنے والے مشتعل افراد میں سے کسی کو گرفتار نہ کیا جاسکا ، انتظامیہ اور پولیس نے اپنی نگرانی میں پہلے فاروق حیدر اور لطیف اکبر کو باحفاظت روانہ کیا اس دوران اپوزیشن لیڈر لطیف اکبر آبدیدہ ہوئے اور کہا آج ہم نے ایسا بدترین دن بھی دیکھ لیا ، انتظامیہ نے بھاری پولیس جمعیت کے حصار میں عقبی راستے سے حکومتی ممبران کو بھی باحفاظت نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا، واقعہ کے خلاف لیگی کارکنان نے مظفرآباد سمیت کئی اضلاع میں سڑکیں بلاک کرکے احتجاج کیا تاہم راجہ فاروق حیدر کی ہدایت پر احتجاج موخر کردیا ،مشتعل لیگی کارکنان وزیر قانون فہیم ربانی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے رہے ، دوسری جانب حکومتی زعما نے اجلاس کے حوالے سے حکمت عملی اختیار کرنے کے لئے ایوان وزیراعظم میں مشاورت شروع کردی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں