میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
استحکام پاکستان پارٹی کو طاقت کا نیا ٹیکہ لگانے کی تیاری

استحکام پاکستان پارٹی کو طاقت کا نیا ٹیکہ لگانے کی تیاری

ویب ڈیسک
پیر, ۳ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ: باسط علی) جہانگیر ترین اور استحکام پاکستان پارٹی کو طاقت کا نیا ٹیکہ لگانے کی تیاری کر لی گئی۔ مستقبل کی سیاست کے حوالے سے استحکام پاکستان پارٹی کی سیاسی قوت کو کسی بھی حکومت کے بنانے یا ختم کرنے میں فیصلہ کن کردار تک موثر رکھنے کی حکمت عملی تیار کر لی گئی۔ انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق جہانگیر خان ترین ہفتوں پر محیط لندن کا دور کرکے وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔ ذمہ دار ذرائع نے نمائندہ جرأت کو تصدیق کی ہے کہ جہانگیر خان ترین کی لندن میں اسٹیبلشمنٹ کے طاقت ور حلقوں سے مذاکرات کامیاب رہے ہیں۔ جس کے بعد جہانگیر خان ترین رواں ہفتے میں اہم ترین سیاسی تیاریاں کرتے ہوئے دکھائی دیں گے۔ ذرائع کے مطابق جہانگیر خان ترین کے لندن میں ہونے والی ملاقاتوں میں تحفظات دور کیے گئے ہیں۔ وہ اسٹیبلشمنٹ کے اس کردار سے شاکی تھے جو مطلب نکل جانے کے بعد نہ پہچانے جانے سے پہچانا جاتا ہے۔ اُنہیں اپنی نااہلی اور مقدمات کے علاوہ سیاست و حکومت میں قابل لحاظ حصہ درکار تھا۔ فیصلہ کن قوتوں نے جہانگیر خان ترین کو یقین دہانی کرادی ہے کہ مستقبل میں وفاق اور پنجاب کی حکومتوں میں اُنہیں مطلوبہ حصہ دے دیا جائے گا۔ لندن کی اہم اور فیصلہ کن ملاقاتوں میں اُنہیں یقین دہانی کرا دی گئی ہے کہ اُن کی نااہلی کو ختم کرانے کا راستہ بھی نکالا جائے گا نیز اُن پر اور اُن کے صاحبزادے علی ترین کے خلاف ماضی میں شوگرملوں پر چھاپے کے بعد قائم مقدمے کو بھی اگلے چند ہفتوں میںختم کردیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق مطلوبہ یقین دہانیوں کے بعد جہانگیر خان ترین اگلے ہفتے پاکستان کی سیاست میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔ باخبر ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے خیبر پختونخواہ کے رہنما جو اب تک اپنی جماعت چھوڑنے پر تیار نہیں ہوئے تھے، وہ اگلے ہفتے استحکام پاکستان پارٹی کے’’ استحکام‘‘ کے لیے میدان میں دکھائی دیںگے۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے اسد قیصر، علی محمد خان ، شہریار آفریدی اور مراد سعید کو رام کرنے کی بالواسطہ اور بلاواسطہ کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔ جس کے بعد پی ٹی آئی میں پہلے سے ہی شکوک میں گھرے پرویز خٹک کے ساتھ خیبر پختونخوا کا جوا کھیلنے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق رواں ہفتے میں پرویز خٹک 36 لوگوں پر مشتمل اپنے قافلے کے ساتھ استحکام پاکستان پارٹی کے ساتھ جاملیں گے اور تحریک انصاف کو چھوڑنے کا اعلان کریں گے۔دریں اثنا جہانگیر خان ترین کے ساتھ ساتھ علیم خان نے بھی گزشتہ دنوں اسٹیبلشمنٹ کے طاقت ور حلقوں سے ملاقاتوں میں بعض یقین دہانیاں حاصل کرنے کے بعد پی ٹی آئی پنجاب کے صوبائی سطح کے کچھ رہنماؤں کو پارٹی چھوڑنے پر آمادہ کیا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پنجاب کے ایسے ایک درجن سے زائد رہنما بھی رواں ہفتے استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستانی سیاست میں مخلوط حکومت کی مجبوریوں میں ایک تیسرا گروپ اکثر فیصلہ کن کردار کے قابل نکل آتا ہے یا تیار رکھا جاتا ہے۔ یہ تیسرا گروپ حکومت بنانے کے لیے ہی نہیں بلکہ حکومتیں گرانے کے بھی قابل رکھا جاتا ہے۔چنانچہ استحکام پاکستان پارٹی کو اسی مقصد کے تحت منظر عام پر لایا گیا ہے۔ مگر گزشتہ کچھ ہفتوں کی پی ڈی ایم کی سیاست نے استحکام پاکستان پارٹی کے قیام کے بعد اس کی اہمیت کو اُبھرنے کا موقع فراہم نہیں کیا۔ چنانچہ پچھلے کچھ ہفتوں سے پس پردہ قوتیں استحکام پاکستان پارٹی کو طاقت کے نئے انجکشن لگانے کی تیاریوں میں تھیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق رواں ہفتے میں استحکام پاکستان پارٹی کے کمزور جسم میں یہ انجکشن لگتے ہوئے نظر آئیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں