اداروں سے جنگ کرنے نہیں نکلا،عمران خان
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پرامن احتجاج اداروں کو پیغام دیتا ہے کہ ابھی وقت ہے ملک کو چوروں سے بچا لو، کہیں ہمارے ہاتھ سے گیم نہ نکل جائے پھر چاہو گے بھی نہیں روک سکو گے، قوم امریکی سازش اور ڈاکوں کو تسلیم نہیں کرتی۔انہوں نے پریڈگرانڈ اسلام آباد میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اس دن 25 مئی کو واپسی کا اس لیے فیصلہ کیا کہ مجھے پتا تھا لوگوں کو پولیس اور رینجرز پر غصہ تھا، جس طرح خواتین بچوں پر شیلنگ کی گئی، مجھے علم تھا اس دن شام کو پولیس اور رینجرز کے سامنے میری قوم نے کھڑی ہوجانا تھا، میں نے فیصلہ کیا کہ میں انتشار نہیں پھیلانا چاہتا کیونکہ پولیس اور رینجرز دونوں میرے ہیں۔میں تو اپنے مقصد کیلئے نکلا تھا، میر جعفر میر صادق نے مل کر 22 کروڑ عوام کی الیکٹڈ حکومت کو ہٹایا، پھر ملک کے بڑے بڑے ڈاکوں کو ہمارے اوپر مسلط کیا، میں اس دن سارے اداروں کو پیغام دینا چاہتا تھا کہ قوم کدھر کھڑی ہے، قوم کسی صورت ان ڈاکوں کو تسلیم نہیں کرے گی، میں ملک کے اداروں کے خلاف جنگ کرنے اور ملک کا نقصان کرانے نہیں نکلا تھا، امپورٹڈ حکمرانوں کان کھول کر سن لو، تم چاہتے ہوں ہم اپنی فوج سے لڑے پڑیں، اپنی عدلیہ اور فوج کے سامنے کھڑے ہوجائیں، امپورٹڈ حکومت اور چیری بلاسم ، آصف زرداری ، فضل الرحمان ڈیزل سن ہمارا جینا مرنا پاکستان میں ہے، عمران خان کا کاروبار یا کچھ باہر نہیں ہے، 20سال باہر کمائی اور سب کچھ پاکستان میں ہے، میرے ذہن میں کبھی نہیں آیا میں پاکستان سے باہر رہ سکتا ہوں، امپورٹڈ حکومت کو پیغام دیتا ہوں تمہارا جینا مرنا پاکستان میں نہیں ہے، مشرف دور میں نواز شریف باہر بھاگ گیا، پھراین آراو لے کر حکومت میں آیا ملک کو لوٹا اور کیسز بنے توپھر باہر بھاگ گیا، اب پھر این آراو کے انتظار میں ہے، آصف زرداری کا بھی پیسا باہر ہے، ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا، اگر روپیہ بڑھتا ہے تو ان کی دولت میں اضافہ ہوتا ہے، اگر ملک کو کچھ ہوتا تو یہ پھر باہر جاسکتے ہیں، زرداری صدر تھا تو 50نجی دوروں پر باہر گیا، نوازشریف 22مرتبہ باہر گیا، زرداری جب اقتدار میں تھا تو امریکی سفیر حسین حقانی کے ذریعے امریکا کو پیغام دیا تو مجھے پاکستانی فوج سے بچا لو، نوازشریف نے مودی کو اپنے گرھ شادی پر بلایا، پاکستان نیچے جائے تو ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں! آج لوگوں کو اس لیے دعوت دی کہ ثابت کرنا چاہتا تھا کہ اگر25مئی کو ظلم نہ کرتے، پولیس چھاپے نہ مارتی ،آنسو گیس کی شیلنگ نہ کرتی، تشدد نہ کرتی تو اسی طرح عوام نے آنا تھا، اور امپورٹڈ حکومت نامنظور کا نعرہ لگانا تھا، کیونکہ قوم امریکی سازش اور ڈاکوں کو تسلیم نہیں کرتی، ملکی اداروں کو پرامن احتجاج سے پیغام دینا چاہتے تھے ، انہوں نے ہمیں احتجاج نہیں کرنے دیا، آج پشاور،کراچی، لاہور، ملتان ، پورے پاکستان میں قوم نکلی ہوئی ہے، اداروں کو پرامن احتجاج پیغام دے رہا ہے، ابھی بھی وقت ہے ملک کو ان چوروں کے ہاتھ سے بچا لو، کہیں ہمارے ہاتھ سے گیم نہ نکل جائے پھر چاہو گے بھی نہیں روک سکو گے۔